کتاب: البیان شمارہ 16 - صفحہ 108
۸۔ ہر فقیہ کے کتاب وسنت سے دلائل پھر متن واسناد ان دلائل پر کلام کیا ہے ، نیز راجح مذہب ومسلک کا بیان دلائل کے ساتھ[1] مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ : سنن ابن ماجہ کا شمار کتب ستہ میں ہوتا ہے جو امہات الکتب کا درجہ رکھتی ہیں اسی اہم کتاب کی شرح کا بیڑا ہمارے مولانا جانباز نے اُٹھایا پہلے اس کا ایک طویل مقدمہ لکھا جو تقریباً 100 صفحات کو محیط ہے اور 6 فوائد پر مشتمل ہے ۔ فائدہ اول میں حدیث کی تعریف،موضوع اور اس کی غایت ومقصد پر بحث ہے۔ فائدہ دوم میں تاریخ تدوین حدیث ہے فائدہ سوم میں کتابت حدیث کے جواز وعدم جواز پر بحث ہے ۔ فائد ہ چہارم میں حدیث کے مقام ومرتبہ اور اس کی حجیت کی تفصیل ہے۔ فائدہ پنجم میں برصغیر پاک وہند میں علم حدیث کے شیوخ اور اساطین محدثین کا ذکر ہے۔ فائدہ ششم میں امام ابن ماجہ کے حالات اور ان کا سنن کا تعارف اور سنن ابن ماجہ کی شروح وحواشی وغیرہ کا ذکر ہے ۔ اور اس ضمن میں انہوں نے امام ابن ماجہ تک اپنی سند بھی بیان کی ہے۔[2] حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ : شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز رحمہ اللہ کی سب سے بڑی خدمت کتب ستہ میں شامل سنن ابن ماجہ کی عربی شرح ہے جو 12 جلدوں میں ’’انجاز الحاجہ‘‘ کے نام سے شائع ہوئی ہے یہ ان کی سالہا سال کی علمی کاوش کا نتیجہ ہے سنن اربعہ (ابو داؤد، ترمذی،نسائی اور ابن ماجہ) میں سے ابن ماجہ کی شروح وتعلیقات پر دوسری کتابوں کے مقابلہ میں اہل علم نے کم اعتناء کیا ہے حالانکہ سنن اربعہ میں سے اسی میں ضعیف احادیث کی تعداد زیادہ ہے اس لیے اس کی
[1] شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز (احوال آثار افکار ) ، ص:686۔687 [2] أیضاً ، ص:690