کتاب: البیان شمارہ 16 - صفحہ 106
۳۔ مولانا نذیر احمد عراقی املوی (م ۱۹۶۵ء) ۴۔ مولانا ابو الحسن عبید اللہ رحمانی مبارک پوری ( م ۱۹۹۴ء) ۵۔ مولانا عبد الغفار حسن عمر پوری ( م ۲۰۰۷ء) ۶۔مولانا ابو الطیب محمد عطاء اللہ حنیف بھوجیانی ( م ۱۹۸۷ء) ۷۔مولانا محمد داؤد راز دہلوی ( م ۱۴۰۲ء) ۸۔ مولانا شیخ ابو محمد بدیع الدین شاہ راشدی ( م ۱۹۹۲ء) ۹۔ مولانا شیخ عبد الصمد شرف الدین[1] (م ۱۹۹۶ء) انجاز الحاجہ کے بارے میں علمائے کرام کی آراء : پاکستان کے علمائے اہل حدیث نے انجاز الحاجہ کے بارے میں مطالعہ کے بعد اپنے تاثرات بیان کئے میں ان میں چند نامور اور صاحب تحقیق علمائے کرام نے اپنے تاثرات تحریری طور پر بیان کئے ہیں جن میں چند ایک کے ذیل میں مختصراً درج کئے جاتے ہیں (عراقی) مکتبہ دار السلام : مکتبہ دار السلام دینی واسلامی کتب کا بین الاقوامی اشاعتی ادارہ ہے اس کی برانچیں اسلامی ومغربی ممالک میں ہیں لاہور برانچ کے ایک رکن (عالم دین) انجاز الحاجہ کے بارے میں لکھتے ہیں کہ ’’انجاز الحاجہ بشرح سنن ابن ماجہ ‘‘یہ شرح پاکستان کے نامور سلفی عالم دین الشیخ الاستاد محمد علی جانباز رحمہ اللہ نے عربی میں لکھی ہے ۔ یہ انتہائی مفید اور جامع شرح ہے اس میں انہوں نے ہر حدیث کی تخریج کے بعد اس کی صحت وضعف کا حکم لگایا ہے حدیث میں آنے والوں راویوں کے مختصر حالات زندگی بیان کئے ہیں ۔اسماء الرجال اور اماکن کا ضبط کیا ہے۔ امام ابن ماجہ کی روایت کردہ حدیث کی ہم معنی ودیگر روایات بھی نقل کر دی ہیں نیز
[1] ماخذ از شیخ الحدیث مولانامحمد علی جانباز (احوال،افکار،آثار) مرتبہ عبد الحنان جانباز ، ابو عمر سوہدروی