کتاب: البیان شمارہ 14-15 - صفحہ 60
ہوتاہے ۔ اس طرح کی صورت حال انتہائی مہلک صورت حال ہوتی ہے جس کے لئے صبر اور اللہ تعالیٰ سے شفا کی نیت سے مستقل دم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ مثلا : معدہ ، اعصاب اور ہڈی جوڑوں وغیرہ کا علاج یہ ہے کہ دم کرنے والا اپنا ہاتھ درد کے مقام پر رکھ کر ( تین دفعہ بسم اللہ کہہ کر ) یہ دعاسات مرتبہ پڑھے ’’ أعُوْذُ بِعِزَّةِ اللّٰہِ وَقُدْرَتِہٖ مِنْ شَرِّ مَآ أجِدُ وَأُحَاذِرُ ‘‘ تو اللہ تعالیٰ کے حکم سے درد جاتا رہے گا ۔ ان شاء اللہ ۔ جہاں تک نفسیاتی امراض کا تعلق ہے جن میں سے چند ایک کا تذکرہ ذیل میں ملاحظہ فرمائیں [1] پاگل پن: یہ ایک انتہائی خطرناک ذہنی مرض ہے جس کا علاج ڈاکٹر حضرات گولیوں اور انجکشنوں سے کرتے ہیں ۔ اور ایسا بہت کم ہی ہوتا ہے کہ مریض اس مہلک بیماری سے پوری طرح شفایاب ہوسکے جبکہ بہت سے ایسے مریض ہیں جو اس بیماری میں مبتلا تھے اور ان کا علاج شرعی طریقہ (یعنی دم ) سے کا گیا تو انہیں صحت وعافیت کی زندگی نصیب ہوگئی ۔ وسوسے : یہ ایسی بیماری ہے جس کا سبب بسا اوقات جنات بنتے ہیں ( اس سے ان کا مقصد بندہ کو اپنے رب وخالق سے تعلق کو ختم کرنا اور توڑنا ہوتاہے ) یہ وسوسے وضو سے شروع ہوتے ہیں اور عقیدہ میں تشکیک پر ختم ہوتے ہیں ۔ اس کا علاج درجِ ذیل طریقے سے کیا جاتاہے ۔ اول: فکری وذہنی وسوسے اور ان کا علاج : اللہ تعالیٰ کا ذکر کثرت سے کیا جائے ، اور ان وسوسوں کو اہمیت نہ دی جائے، ان سے صرف نظرکیا جائے، اور خیالات کو جھٹکنے کی کوشش کی جائے ۔ وسوسوں کے برعکس کام کیا جائے ۔ شیطان سے پناہ مانگی جائے۔ ( اَعُوْذُبِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ
[1] نفسیاتی اور مسِ شیطانی کی بیماری میں فرق یہ ہے کہ : نفسیاتی امراض جذباتی تاثرات کا نام ہے ، اگر یہ بڑھ جائیں تو مس شیطانی کےمقدمات بن جاتے ہیں ، کیونکہ شیطانمشتعل اعصاب پر حملہ آور ہوتاہے ،اس لئے شریعت میں انسان کو تنہا سونے ، اکیلئے سفر کرنے سے منع کیا گیاہے ۔ جیسا کہ حدیث میں وارد ہے آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:’’ ایک سوار ایک شیطان ہے ، دو سوار دو شیطان ہیں اور تین سوار ، سوار ہیں  ‘‘