کتاب: البیان شمارہ 14-15 - صفحہ 131
ہورہاہے، اور یہ لو گ اپنے مذموم مقاصد میں کسی حد تک کامیاب بھی ہیں۔ عصرِحاضرکے محدث معروف یمنی عالمِ دین شیخ مقبل بن وادعی رحمہ اللہ حزبیوں کے اس گمراہ کن فعل پر سخت نکیر کرتےہوئے فرماتے ہیں : ’’کم من شباب صالح حافظ للقرآن مبرز فی علم السنۃ أفسدہ الحزبییون بأمانیھم الکاذبۃ‘‘[1] ’’کتنے ہی نیک، حافظ قرآن، علمِ حدیث کے ماہر نوجوانوں کو حزبیوں کی جھوٹی تمناؤںنے بربادی کی طرف دھکیل دیا۔‘‘ حزبیت عصر حاضرکا ایک بہت بڑافتنہ ہے جس نے اہل حق کو آپس میں بھڑادیاہے،اس کی وجہ سے قتل وغارت کابازار گرم ہے ایک دوسرے پر کفر کے فتوے لگائے جارہے ہیں اور ان فتووں کی بنیادپر ایک دوسرے کو جہنم رسید کرنے پر کمربستہ ہیں،دشنام طرازی اورطوفان بدتمیزی کی بھرمار ہے۔آج اس حزبیت کی نحوست کی وجہ سےعالم اسلام کامسلمان تقسیم ہوچکاہے،اغیارنے اس مسلمان کو نادیدہ اندازمیں اس طرح اکائیوں میں بانٹ دیاہے کہ آج وہ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے بن گئے ہیں۔ حزبیت کے اسباب: ’’حزبیت‘‘ کے معاشرےمیں پنپنےکے بہت سارے اسباب ہیں ان میں ایک بنیادی سبب ’’عصبیت‘‘ ہےاس لعنت کی وجہ سے مسلمان لسانیت،رنگ ونسل میں منقسم ہیں،ہر ایک کو یہی فکر کھائے جارہی ہے کہ میری پارٹی اور جماعت غالب ہو،اس کےلیے لڑتا مرتاہے ، جدوجہد کرتاہےاس کےلیے اپنی کوششیں صرف کرتاہے اس کی خاطر اپنی جان کی بازی بھی لگا دیتاہے۔جبکہ دین اسلام نے اس کی سخت مذمت اور سخت اندازمیں بیخ کنی کی ہے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھاگیا کہ ایک شخص قبیلے کے جھنڈےکی بلندی کےلیے لڑتاہے اور ایک اور شخص کسی اور غرض سے لڑتاہے ان میں سے فی سبیل اللہ کونساہے ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں ارشاد فرمایاکہ جو اللہ کے دین کی سربلندی کے
[1] غارۃ الاشرطہ 1/13