کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 27
دیہات سے تھا ، اس کے نام کی چٹ دیکھ کر جب چوہدری صاحب نے اسے اندر بلایا تو مجھے بتایا کہ یہ ملاقاتی علم نجوم اور علم جفر کا ماہر ہے اور جو کچھ بتاتاہے صحیح نکلتاہے، وہ شخص آیا اور کرسی پر بیٹھ کر دو چار باتیں کرنےکے بعد رونےلگا ، چوہدری صاحب نےوجہ پوچھی تو کہنے لگا کہ ’’چوہدری صاحب میں آپ سے آخری دفعہ ملنے آیا ہوں ، میرے حساب کے مطابق میں اپنے آپ کو چند دنوں کے بعد دنیا میں نہیں دیکھتا، میرا دانہ پانی ختم ہوچکا ہے ، کوئی پانچ چھ روز بعد چوہدری صاحب نے مجھے بتایا کہ اس شخص کا انتقال ہوگیا ہے ۔ اس طرح کے بہت سے واقعات کا میں عینی شاہد ہوں کہ کسی پامسٹ ، علم نجوم کے ماہر نے جو کچھ بتایا وہ صحیح نکلا لیکن یادرکھیں یہ نہ ہی روحانیت ہے اورنہ ہی اولیاء کرام کا وطیرہ‘‘[1]
علم نجوم بھی جادو کی اقسام میں سے ایک قسم ہے جس میں نجومی حضرات چاند ستاروں کی گردش وغیرہ سے زمینی حوادث اور دیگر امور کی پیشین گوئیاں کرتے ہیں مثلاً کبھی وہ کہیں گے کہ اگر فلاں ستارہ طلوع ہوا تو کسی کی موت ہوگی یا خشک سالی یا بارش و بر سات کا سلسلہ ہوگا، اور اگر فلاں ستارہ فلاں وقت میںنمودار ہوا تو اشیاء مہنگی یا سستی ہوجائیں گی۔[2]
بنیادی طور پر نجومیوں کا علم او ران کے دعوے چار نکات میں تقسیم کیے جاسکتے ہیں۔
(1)اٹکل پچو
(2)علم غیب کا دعویٰ
(3)کہا نت اور جادو سے مدد
(4)چالاکیا ں اور تضاد بیانیاں[3]
[1] روزنامہ جنگ ، اشاعت: بروز اتوار بتاریخ2015-2-22
[2] لسحر و الشعوذۃ للفوزان،ص:445، تحت مجموعۃ رسائل دعویۃ ومنہجیۃ
[3] دیکھئے جنات کا پوسٹ مارٹم، ص:176تا 183