کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 13
نہیں ہے۔
مسلک اہل حدیث کے حوالےسے ان کے مسلک کی توضیح کےلیے مولاناابراہیم میرسیالکوٹی، مولانامحمداسماعیل سلفی،مولاناپیربدیع الدین شاہ راشدی،مولاناحافظ زبیرعلی زئی رحمہم اللہ کی کتب کامطالعہ کیاجائے۔
مولاناوحیدالزمان رحمہ اللہ جیدعالم دین تھے اورلغت عرب پر انہیں مکمل دسترس حاصل تھی جیساکہ ان کے تراجم قرآن وکتب احادیث و فقہ سے واضح ہوتاہے،البتہ ان کے بیان کردہ کسی بھی مسئلہ کی ذمہ داری اہل حدیث مکتب فکرپرنہیں ہے،وہ حنفی گھرانے کے ایک فردتھے ،اسی ماحول میں انہوں نے نشو ونما پائی ہے اوراسی بنیادپرانہوں نے کتب فقہ حنفیہ کے اردو ترجمے کیے، بلکہ ابتداءً وہ فقہی معاملہ میں غالی حنفی تھے ۔ایک حنفی عالم مولانا عبدالحلیم چشتی لکھتےہیں:’’ مولانا وحیدالزمان کاخاندان چونکہ حنفی تھا اس لیے اوائل عمر میں مولانا کوحنفی مسلک سے بڑا شغف رہایہی وجہ ہے کہ شیخ مسیح الزمان کے ایماء سے جس کتاب کا پہلے ترجمہ کیا وہ فقہ حنفی کی مشہور کتاب ’’شرح الوقایہ‘‘ تھی۔تعلیم سے فراغت کے بعد حیدرآباد دکن میں اس کی اردو میں مبسوط شرح لکھی،جس میں غیرمقلدین کے تمام اعتراضات کا تاروپود بکھیرا اور مسلک احناف کو نہایت محکم دلائل سے ثابت کیاہے،اوراسی غرض سے اصول فقہ کی مشہور کتاب ’’نورالانوار‘‘ کی حدیثوں کی تخریج پرایک رسالہ لکھاجس میں بتایاہے کہ اصول فقہ کادارومدار حدیث پرہےمحض قیاس پرنہیں ہے۔
عقائد میں بھی ماتریدی تھے چنانچہ علامہ تفتازانی کی ’’شرح العقائدالنسفیہ‘‘ کی احادیث کی تخریج کی مگربعدمیں آپ کے برادربزرگ مولانابدیع الزمان کی صحبت اورحدیث کی کتابوں کے ترجمہ کی وجہ سے غیرمقلدبن گئے‘‘۔[1]
حنفی مسلک توانہوں نےترک کردیامگر ترک تقلید کے نتیجے میں وہ اس روش پہ قائم نہ رہ سکے جو فقہاء اہل حدیث کا طرہ امتیاز ہے ، چشتی صاحب تحریر فرماتے ہیں :’’ آپ نے جب ’’ھدیۃ المہدی ‘‘تألیف کی تو اہل حدیث میں مخالفت کی ایک عام لہر دوڑ گئی ، ان کو ایک دوست نے لکھا کہ جب سے تم
[1] حیات وحیدالزمان صفحہ:100