کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 12
کیا علامہ وحید الزمان کے تفردات کی بنا پر مسلک اہل حدیث پر اعتراض کیا جاسکتاہے ؟
مولانامحمدرفیق اثری حفظہ اللہ [1]
سوال : مولاناوحیدالزمان کے بارےمیں معروف ہےکہ وہ اہل حدیث تھےاور بعض مسائل ان کی کتب کے حوالے سے بیان کیےجاتے ہیں جوظاہراً بالکل غلط ہیں،کیاان مسائل کی وجہ سے مسلک اہل حدیث پراعتراض کیاجاسکتاہے؟
الجواب:
برصغیرپاک وہند میں جوطبقہ ’’ اہل حدیث‘‘ کےنام سے معروف ہے،ان کانظریہ ہےکہ عقائدواعمال میں جوعقیدہ یاعمل قرآن مقدس یاحدیث سے ثابت ہےاسے اپنایاجائے،چاہےوہ مجتہدین امت میں سے کسی کےعقیدہ یاعمل کےمطابق ہویامخالف۔جبکہ قرآن وحدیث کے فہم میں وہ اوائل امت صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کےفہم کوترجیح دیتےہیں۔اورہرقسم کے مسائل میں ان کامستدل قرآن وحدیث ہوتاہےصراحۃً مذکورہویااشارۃً،ایماءً ہویااقتضاءً۔
جیساکہ امام بخاری رحمہ اللہ نےاپنی عظیم کتاب ’’الجامع الصحیح‘‘ میں اس کی ترویج کی ہے۔
مولاناوحیدالزمان کے تحریرکردہ بعض مسائل اگرواضح طور پرغلط ہیں تواہل حدیث کے مسلک ومعیار کے مطابق بھی غلط ہیں اہل حدیث کوان مسائل کی وجہ سے مطعون قراردیناقرین انصاف
[1] شیخ الحدیث دار الحدیث المحمدیہ جلال پور پیر والا ضلع ملتان