کتاب: البیان شمارہ 13 - صفحہ 10
میں جب تونس میں سیلاب نے تباہی مچائی تو سعودی حکومت نے فورا 50ملین ڈالر کی امداد دی۔ پاکستان میں زلزلوں اور سیلابوں میں سعودی حکومت نے جو مدد کی وہ ہماری حکومت اور عوام سے ڈھکی چھپی نہیں ۔
5 :یمن کی سرزمین اور یمن کے رہنے والوں کی مدح میں احادیث نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم وارد ہیں ۔ جس بنا پر یمن کے مظلوم لوگوں کی مدد تمام مسلمانوں کا فرض بنتاہے ۔ ذیل کی سطور میں یمن اور اس کے باسیوں کے فضائل میں وارد چند احادیث ملاحظہ فرمائیں ۔
ارض حجاز میں جب نور ہدایت جلوہ افروز ہوا تو اس کی کرنیں یمن تک بھی پہنچیں ہمارے پیارے پیغمبر علیہ الصلاۃ والسلام نے اپنے لبِ مبارک سے یمن کے باشندوں اور سرزمین یمن کےلئےکلمات خیر بھی کہے ۔
چند روایات ملاحظہ ہوں :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " اللهم بارك لنا في شامنا، اللهم بارك لنا في يمننا"
اے اللہ ہمارے شام اور ہمارے یمن میں برکت عطا فرما ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا تین مرتبہ دہرائی ۔ صحابہ نے عرض کی اے اللہ کے رسول "وفی عراقنا "، ہمارے عراق کے متعلق بھی دعا فرمادیجئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ إن بها الزلازل والفتن وهناك يطلع قرن الشيطان"
‘‘ وہاں زلزلے ہیں ، فتنے ہیں اور وہیں سے شیطان کے سینگ ابھریں گے یعنی شیطان کے مددگار نکلیں گے ۔[1]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سرزمین شام کے بعد یمن کو اہمیت دی اور وہاں رہائش اختیار کرنے کا حکم دیا ۔
ابن حوالہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :’’ ایک ایسا وقت آئے گا کہ اہل اسلام کے تین لشکر بن جائیں گے ۔ ایک شام میں ایک یمن میں اور ایک عراق میں ۔ ابن حوالہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول مجھے مشورہ دیجئے میں کس لشکر کو اختیار کروں اگر مجھے وہ زمانہ مل جائے تو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شام کے لشکر کو اختیار کرنا ، وہ اللہ تعالیٰ کی بہترین سرزمین ہے ۔
[1] صحیح بخاری