کتاب: اخلاق و آداب - صفحہ 94
سوم:… التزام اخلاقی کا دائرہ کار:… متعدد حالات میں تمام نیک اعمال تک التزام اخلاقی کا دائرہ کار پھیلا ہوا ہے جو گناہ سے بہرحال دور ہوں ۔ لیکن چونکہ نیک اعمال متنوع ہیں اور حالات بھی مختلف ہوتے ہیں لہٰذا جب انسان کی قدرت اور استطاعت میں ہو کہ وہ کوئی بھی نیک عمل کرنے کا عزم کے تو پھر اس صورت میں اخلاقی التزام کے بھی مرتبے و درجات ہوتے ہیں ۔ کبھی تو کسی عمل میں اخلاقی التزام فرض عین ہوتا ہے تو کسی دوسرے عمل کی نسبت وہ فرض کفایہ بھی ہو سکتا ہے۔ اسی طرح وجب تو کبھی سنت ہو گا جیسا کہ شرح حنیف میں اعمال صالحہ کے بیان شدہ مراتب ہیں اسی طرح گناہوں کے بھی درجات ہوتے ہیں جیسے حرام، مکروہ اور کبیرہ گناہ بھی شدت کے اعتبار سے مختلف ہوتے ہیں اسی طرح شریعت اسلامی میں اخلاقی اعمال کی مناسبت سے انسانی التزام کے درجات مرتب کیے ہیں چونکہ تمام لوگوں کی نسبت عالی درجہ اور ادنیٰ درجہ ہے۔ اسی طرح مثالی درجہ بھی ہے جو درجہ احسان کہلاتا ہے۔ نیز اعمال کی نسبت دو دیگر اصول بھی ہیں جن میں سے ایک کو سہولت اور دوسرے کو استطاعت کا اصول کہا جاتا ہے۔ چند مزید اخلاقی قواعد بھی ہیں جس کی وضاحت ’’اسلامی اخلاق کے معیار‘‘ میں ہو چکی ہے۔ چہارم:… اخلاقی التزام اپنانے کے حقوق و ذمہ داریاں بنیادی حیثیت رکھتے ہیں ۔ کسی بھی ضابطے و قاعدے کی پابندی کے لیے دو بنیادی ارکان ہوتے ہیں جن میں سے ایک کو حقوق کہتے ہیں اور دوسرے رکن کوذمہ داری کہتے ہیں اخلاقی ضابطے کے لیے بھی ان دونوں ارکان کا اپنا اپنا دائرہ کار ہے جس کی پابندی ضروری ہے۔ اخلاقی حقوق و ذمہ داریوں کے لیے اسلام کے بنیادی اصول: ۱۔ یہ کہ اخلاقی ضابطے کے متعلق بحث و تحقیق دراصل اخلاقی حقوق و واجبات کے متعلق بحث ہوتی ہے کیونکہ یہ دونوں ارکان فرد اور معاشرے کی سعادت مندی کی بنیاد ہیں اور اسلام میں ان دونوں کی تعیین اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ فَمَنِ اتَّبَعَ ہُدَایَ فَلَا یَضِلُّ وَ لَا یَشْقٰیo وَ مَنْ اَعْرَضَ عَنْ ذِکْرِیْ