کتاب: اخلاق و آداب - صفحہ 84
تیسری فصل: اسلامی اخلاق کے اصول اسلامی اخلاق کے اصول سے مراد وہ قواعد ہیں جو ان اخلاق کو محکم بتاتے ہیں ۔ گزشتہ فصل میں ہ نے اخلاق کی تعریف، اس کا معیار اور اس کی غرض و غایت بیان کی ہے اس لیے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس معیار اور اس غایت کا انجام کیا ہے؟ اس لیے جن قواعد کے ذریعے اسلامی اخلاق محکم بنتے ہیں وہ سب سے پہلے ان کے ساتھ التزام پر قائم ہیں جس سے مراد یہ ہے کہ جو فرد اس التزام سے باہر ہے یا جو اس التزام کا پابند ہے ان دونوں کی مسؤ لیت کا دائرہ کار کیا ہے پھر اسی تعریف کی روشنی میں اچھے اخلاق اور برے اخلاق کی جزا و سزا کیا ہے۔ اس لحاظ سے اس فصل کے تین ذیلی عنوان ہوں گے: (۱) اخلاقی التزام (۲) اخلاقی مسؤ لیت (۳) اخلاقی جزا (۱) اخلاقی التزام کی تفصیل: ابتدائے بحث میں وضعی فکر اور اسلامی فکر والوں کے پاس رائے اخلاقی التزام کے دائرہ کا تعین کریں گے۔ اول:… فکر وضعی میں اخلاقی التزام کی حدود فکر وضعی میں اخلاقی التزام کے بارے میں بنیادی طور پر دو آراء ہیں : ان میں سے پہلی رائے قوت التزام کے ضمن میں بیرونی مصادر کی ترجیح پر مبنی ہے جبکہ دوسری رائے کا مرجع لذات انسانی ہیں ۔ پھر پہلی رائے کی مزید دو نقطۂ نگاہ ہیں : ایک اس پر مبنی ہے کہ جماعت وہ قوت خارجی کا مصدر ہے اور دوسرے نظریہ والوں کے نزدیک دین مصدر خارجی ہے۔ البتہ دوسری رائے والوں کے متعدد نظریات ہیں کہ قوت التزام کیا ہے؟ کچھ نے تو عقل کو ترجیح دی ارو کچھ وجدان یا حواس خلقی کو ترجیح دیتے ہیں۔لیکن اس کے برعکس کچھ علماء