کتاب: اخلاق و آداب - صفحہ 49
اُنْثٰی بَعْضُکُمْ مِّنْ بَعْضٍ﴾ (آل عمران: ۱۹۵) ’’تو ان کے رب نے ان کی دعا قبول کر لی کہ بے شک میں تم میں سے کسی عمل کرنے والے کا عمل ضائع نہیں کروں گا، مرد ہو یا عورت، تمھارا بعض بعض سے ہے۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِہٖ وَمَنْ اَسَائَ فَعَلَیْہَا وَمَا رَبُّکَ بِظَلَّامٍ لِلْعَبِیدِo﴾ (فصلت: ۴۶) ’’جس نے نیک عمل کیا سو اپنے لیے اور جس نے برائی کی سو اسی پر ہو گی اور تیرا رب اپنے بندوں پر ہر گز کوئی ظلم کرنے والا نہیں ۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ اِنْ اَحْسَنْتُمْ اَحْسَنْتُمْ لِاَنْفُسِکُمْ وَ اِنْ اَسَاْتُمْ فَلَہَا﴾ (بنی اسرائیل: ۷) ’’اگر تم نے بھلائی کی تو اپنی جانوں کے لیے بھلائی کی اور اگر برائی کی تو انھی کے لیے۔‘‘ اور نفس انسانی اور معاشرے پر مضر اثرات کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے شراب کی مرمت کے وقت فرمایا: ﴿ یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَo﴾ (المائدہ: ۹۰) ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! بات یہی ہے کہ شراب اور جوا اور شرک کے لیے نصب کردہ چیزیں اور فال کے تیر سراسر گندے ہیں ، شیطان کے کام سے ہیں ، سو اس سے بچو، تاکہ تم فلاح پاؤ ۔‘‘