کتاب: اخلاق و آداب - صفحہ 48
﴿ اُدْعُ اِلٰی سَبِیْلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَۃِ وَ الْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ وَ جَادِلْہُمْ بِالَّتِیْ ہِیَ اَحْسَنُ﴾ (النحل: ۱۲۵) ’’اپنے رب کے راستے کی طرف حکمت اور اچھی نصیحت کے ساتھ بلا اور ان سے اس طریقے کے ساتھ بحث کر جو سب سے اچھا ہے۔‘‘ دوم:… اسلامی اخلاق عملی ہیں اسلامی شریعت ایسے اخلاقی نظریات نہیں لاتی جن میں مناقشے اور بحث مباحثے کی گنجائش ہو لیکن وہ عملی اخلاق ہوتے ہیں جو مشکلات و معاملات کے ایسے مثالی حل پیش کرتے ہیں جو عقل، جسم اور روح انسانی کو سیر کرنے کے لیے کافی ہوتے ہیں ، کیونکہ اسلامی اخلاق ان انسانی مشکلات کا حل پیش کرتے ہیں جو اس کے اور اس کی دنیوی و اخروی سعادت کے درمیان حائل ہو جاتے ہیں ، اور اللہ تعالیٰ کے ارادہ کے مطابق ہم سے ان میں جتنی کمی کوتاہی ہوتی ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کے احکام کی تعمیل سے غفلت اور پہلو تہی کرتے ہیں تو اس کے بدلے اسی قدر دنیوی و اخروی خسارہ پاتے ہیں اسی لیے ہر مسلمان پر فرض ہے کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کے لائے ہوئے اخلاقی احکام کی تنفیذ کے لیے خلوص دل سے بھر پور کوشش کرے کیونکہ اسلامی اخلاق ہی کمال، بشمولیت، ثبات اور مصداقیہ جیسے اوصاف اپنے اندر رکھتے ہیں ۔ اور اسلامی اخلاق کے عملی اخلاق ہونے کی دلیل اللہ تعالیٰ کے درجے ذیل فرامین میں موجود ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیْرًا یَّرَہٗo وَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّرَہٗo﴾ (الزلزال: ۷۔۸) ’’تو جو شخص ایک ذرہ برابر نیکی کرے گا اسے دیکھ لے گا۔ اور جو شخص ایک ذرہ برابر برائی کرے گا اسے دیکھ لے گا۔‘‘ اور اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا: ﴿ فَاسْتَجَابَ لَہُمْ رَبُّہُمْ اَنِّیْ لَآ اُضِیْعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنْکُمْ مِّنْ ذَکَرٍ اَوْ