کتاب: اخلاق و آداب - صفحہ 45
’’اور جو شخص اپنا چہرہ اللہ کے سپرد کر دے اور وہ نیکی کرنے والا ہو تو یقینا اس نے مضبوط کڑے کو اچھی طرح پکڑ لیا اور تمام کاموں کا انجام اللہ ہی کی طرف ہے۔‘‘ اللہ کی شریعت ثابت و محکم ہے جس کے نتیجے میں امن و اطمینان حاصل ہوتا ہے۔ چونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ یُثَبِّتُ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا﴾ (ابراہیم: ۲۷) ’’اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے، پختہ بات کے ساتھ خوب قائم رکھتا ہے، دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں بھی۔‘‘ اخلاق اسلامی کا مزاج: اسلامی اخلاق کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ یہ واجب النفیذ ہیں کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے نافذ کردہ ہیں ، اور یہ کہ ان کا مزاج عملی ہے۔ چونکہ ان کے نتائج مثالی ہوتے ہیں جن سے عقل، روح اور جسم انسانی کو مکمل راحت و سکون ملتا ہے۔ اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ اسلامی اخلاق کا مزاج واجب العمل ہے۔ جس کے دلائل درج ذیل ہیں : اول:… اسلامی اخلاق واجب التطبیق ہیں ایسا کیوں نہ ہو جبکہ اسلامی اخلاق اللہ تعالیٰ کے حکم سے نازل شدہ ہیں اور اس کا یہ وصف ہے کہ وہ پوری کائنات کا مدبر مطلق ہے۔ لیکن اس کے برعکس وضعی نظام اس درجہ تک نہیں پہنچ سکتے کیونکہ انہیں جو بناتے ہیں وہ ضعیف العقل ہیں ۔ نیز ہم سے یہ مطالبہ بھی آیا گیا ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کے احکام کی تنقیذ عملی کی ذمہ داری قبول کریں ۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا: ﴿ اَلَالَہُ الْحُکْمُ﴾ (الانعام: ۶۲) ’’سن لو! اسی کا حکم ہے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿ لَا مُعَقِّبَ لِحُکْمِہٖ﴾ (الرعد: ۴۱)