کتاب: اخلاق و آداب - صفحہ 33
دوسری فصل:
اخلاق اسلامی کی بناوٹ و ماہیت و حقیقت کیا ہے؟
اخلاق اسلامیہ کی ماہیت کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم پہلے اس کی تعریف، خصائص، اس کے مزاج، اس کے معیار اور اس کی غرض و غایت کو سمجھیں ۔
(اول) اخلاق کی لغوی تعریف:
اَخْلَاق کا واحد خُلُق ہے تو لغوی، اصطلاحی اور اس کی فلسفیانہ تعریف یوں کی جا سکتی ہے:
لغوی اعتبار سے خلق کی تعریف:
القاموس المحیط میں الخلق کے معانی سجیۃ، طبیعۃ، مروء ۃ اور دین کے آتے ہیں ۔
اصطلاح میں انسان کی باطنی صفات کی علامت کو کہتے ہیں جو اپنے اندر اوصاف اور معانی و مفاہیم خصوصی رکھتا ہو۔ وہ چاہے اچھا ہو یا برا ہو۔
(دوم) اہل فلسفہ کے نزدیک اخلاق کیا ہے؟
اخلاق کی تعریف کے لیے اہل فلسفہ کی متعدد آراء ہیں : [1]
یونانی فلاسفہ کے ہاں اخلاق کی تعریفات: [2]
اجتماعی پہلو کے اعتبار سے:
اخلاق ایک ایسا وضعی علم ہے جو درحقیقت ہر زمان و مکان میں انسان کردار کے ساتھ مربوط ہوتا ہے اور یہ کوئی معیاری اور مثالی علم نہیں کہ وہ انسانی کی ہر اونچ نیچ کی جانچ پڑتال
[1] علم الاخلاق الاسلامیہ لدکتور مقداد یالجن دار عالم الکتب بالریاض، ط ۱: ۱۹۹۲ء، (۱۴۱۳ہـ) ص: ۳۴-۴۲۔
[2] المصدر السابق، ص: ۳۶، ۳۸، ۳۹، ۸۱۔