کتاب: اخلاق و آداب - صفحہ 17
۴۔ نظریۂ جنس:
یہ نظریہ اپنی جنس سے محبت اور خواہشات کی پیروی کی طرف بلاتا ہے اور انسان کو چوپایوں کے مشابہ قرار دیتا ہے کہ جو خواہشات کے فیصلے کے تابع ہوتے ہیں ۔
۵۔ نظریۂ سوشلزم:
اس نظریہ نے انسان کو ایک معاشی مشین کا مقام دیا۔ سوشلسٹوں کے ہاں مادی احوال کی تبدیلی کے ساتھ انسانی طبیعت بھی تبدیل ہوتی رہتی ہے۔ سوشلزم نے انسان سے تمام روحانی اقدار چھین لیے اور روٹی، کپڑے اور مکان اور کچھ دیگر مادی ضروریات تک اسے محدود کر دیا۔ اسی نظریہ کے بنیاد پر سوشلسٹ ممالک وجود میں آئے۔
۶۔ نظریۂ کمیونزم:
اس نظریہ نے انسانوں کی مادی منفعت کے حصول کے لیے ہر راستہ اور ہر وسیلہ اختایر کرنے پر حوصلہ افزائی کی ہے۔ یہی نظریہ انسان کو اپنا پیٹ بھرنے اور ثروات و ممتلکات پر قبضہ کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ نیز صنعتی و زرعی مراکز کی پیداوار پر کنٹرول کرنے کا درس دیتا ہے۔ بلکہ درآمد و برآمد اور حصول رزق کے تمام وسائل کو اپنے اختیار میں رکھنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
اس نظام کی وجہ سے انسان دو طبقوں میں تقسیم ہو گیا جو دائمی طور پر ایک دوسرے کے مخالف بن گئے۔
(۱) طبقۂ اشرافیہ:… اس طبقے میں شامل تمام لوگ درجہ بدرجہ اور اپنی شان و شوکت کے اعتبار سے زندگی کی تمام نعمتوں سے فائدہ اٹھانا اپنا استحقاق سمجھتے ہیں اور کمزوروں کے حقوق بغیر ڈکار لیے ہضم کرنا اپنی خوبی سمجھتے ہیں ۔
(۲) طبقۂ عامہ:… طبقہ اشرافیہ کے نزدیک دوسرے طبقہ کے لوگوں کا سوائے خشک روٹی کے لقمے، بوسیدہ لباس کے نام پر چند چیتھڑے اور ٹپکتی چھتوں والے کمرے سے زیادہ کوئی حق نہیں ۔