کتاب: اخلاق و آداب - صفحہ 119
چوتھی فصل: شریعت اسلامی کی بنیادیں شریعت، قرآن کریم اور سنت نبویہ کے مجموعے کا نام ہے اور تمام دینی علوم کی نصوص انہیں دو مآخذ میں موجود ہیں ۔ قرآن و سنت میں وہ عقیدہ مفصل بیان کر دیا گیا ہے جس پر ایمان لانا واجب ہے اور اس کی اساس پر ہی اللہ کی عبادت کی جاتی ہے اور کتاب و سنت میں وہ اوامر و نواہی بیان کر دئیے گئے ہیں جو ایمان کا ثبوت ہیں اور یہ اللہ تعالیٰ کے خصائص ہیں جو اس نے اپنی کتاب اور اپنے نبی کی سنت کی شکل میں ہم تک پہنچا دئیے ہیں ۔ تو جو انسان اللہ کی شریعت کے علاوہ کسی اور شریعت کی پابندی کرتا ہے اور اللہ کے آخری رسول کے علاوہ کسی اور کسی اطاعت کا دعویٰ کرتا ہے تو درحقیقت وہ اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے اور وہ اللہ کے ساتھ غیروں کو معبود مانتا ہے۔ اسی مفہوم کی تائید اللہ تعالیٰ کے اس فرمان سے ہوتی ہے: ﴿ اِتَّخَذُوْٓا اَحْبَارَہُمْ وَ رُہْبَانَہُمْ اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ وَ الْمَسِیْحَ ابْنَ مَرْیَمَ وَ مَآ اُمِرُوْٓا اِلَّا لِیَعْبُدُوْٓا اِلٰہًا وَّاحِدًا لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ سُبْحٰنَہٗ عَمَّا یُشْرِکُوْنَo﴾ (التوبۃ: ۳۱) ’’انھوں نے اپنے عالموں اور اپنے درویشوں کو اللہ کے سوا رب بنا لیا اور مسیح ابن مریم کو بھی، حالانکہ انھیں اس کے سوا حکم نہیں دیا گیا تھا کہ ایک معبود کی عبادت کریں ، کوئی معبود نہیں مگر وہی ، وہ اس سے پاک ہے جو وہ شریک بناتے ہیں ۔‘‘ یہ بات حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی واضح ہوتی ہے: ((عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّہٗ دَخَلَ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم وَ ہُوَ یَقْرَأُ ہٰذِہِ الْاٰیَۃَ، قَالَ: فَقُلْتُ اِنَّہُمْ لَمْ یَعْبُدُوْہُمْ؟ فَقَالَ بَلٰی اِنَّہُمْ