کتاب: اخلاق و آداب - صفحہ 110
﴿ اَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِیْنَ کَالْفُجَّارِo﴾ (صٓ: ۲۸) ’’یا کیا ہم پرہیز گاروں کو بدکاروں جیسا کردیں گے؟‘‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیْرًا یَّرَہٗo وَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّرَہٗo﴾ (الزلزال: ۷۔۸) ’’تو جو شخص ایک ذرہ برابر نیکی کرے گا اسے دیکھ لے گا۔ اور جو شخص ایک ذرہ برابر برائی کرے گا اسے دیکھ لے گا۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ اَمْ حَسِبَ الَّذِیْنَ اجْتَرَحُوْا السَّیَِّٔاتِ اَنْ نَّجْعَلَہُمْ کَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ سَوَائً مَحْیَاہُمْ وَمَمَاتُہُمْ سَائَ مَا یَحْکُمُوْنَo﴾ (الجاثیۃ: ۲۱) ’’یہ لو گوں کے لیے سمجھ کی باتیں ہیں اور ان لوگوں کے لیے جو یقین رکھتے ہیں ہدایت اور رحمت ہے۔‘‘ اس کے ساتھ ساتھ توبہ اور مغفرت کی سہولت بھی موجود ہے چونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ اِنَّمَا التَّوْبَۃُ عَلَی اللّٰہِ لِلَّذِیْنَ یَعْمَلُوْنَ السُّوْٓئَ بِجَہَالَۃٍ ثُمَّ یَتُوْبُوْنَ مِنْ قَرِیْبٍ فَاُولٰٓئِکَ یَتُوْبُ اللّٰہُ عَلَیْہِمْ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلِیْمًا حَکِیْمًاo وَ لَیْسَتِ التَّوْبَۃُ لِلَّذِیْنَ یَعْمَلُوْنَ السَّیِّاٰتِ حَتّٰٓی اِذَا حَضَرَ اَحَدَہُمُ الْمَوْتُ قَالَ اِنِّیْ تُبْتُ الْئٰنَ وَ لَا الَّذِیْنَ یَمُوْتُوْنَ وَ ہُمْ کُفَّارٌ اُولٰٓئِکَ اَعْتَدْنَا لَہُمْ عَذَابًا اَلِیْمًاo﴾ (النساء: ۱۷-۱۸) ’’توبہ (جس کا قبول کرنا) اللہ کے ذمے (ہے) صرف ان لوگوں کی ہے جو جہالت سے برائی کرتے ہیں ، پھر جلد ہی توبہ کر لیتے ہیں ، تو یہی لوگ ہیں جن پر اللہ پھر مہربان ہو جاتا ہے اور اللہ ہمیشہ سے سب کچھ جاننے والا، کمال حکمت والا