کتاب: اخلاق و آداب - صفحہ 109
((لَتُؤَدَّنَّ الْحُقُوْقُ إِلٰی أَہْلِہَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ حَتّٰی یُقَادُ لِلشَّاۃِ الْجَلْحَائِ مِنَ الشَّاۃِ الْقَرْنَائِ)) [1] ’’قیامت کے دن حق داروں کو ضرور ان کے حقوق دلائے جائیں گے یہاں تک کہ بے سینگ بکری کو سینگوں والی بکری سے بدلہ دلوایا جائے گا۔‘‘ کبیرہ گناہوں کی سزا بیان کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَ کَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَآ اُولٰٓئِکَ اَصْحٰبُ الْجَحِیْمِo﴾ (المائدۃ: ۱۰) ’’اور جن لوگوں نے کفر کیا اور ہماری آیات کو جھٹلایا وہی بھڑکتی آگ والے ہیں ۔‘‘ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَقَالَ رَبُّکُمْ ادْعُوْنِی اَسْتَجِبْ لَکُمْ اِِنَّ الَّذِیْنَ یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِی سَیَدْخُلُوْنَ جَہَنَّمَ دَاخِرِیْنَo﴾ (غافر: ۶۰) ’’اور تمہارے رب نے فرمایا مجھے پکارو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔ بے شک وہ لوگ جو میری عبادت سے تکبر کرتے ہیں عنقریب ذلیل ہو کر جہنم میں داخل ہوں گے ۔‘‘ عدل و انصاف کرنے والوں اور برے کام کرنے والوں اور نیک کام کرنے والوں کے انجام کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ اِِنَّ الْاَبْرَارَ لَفِیْ نَعِیْمٍo وَاِِنَّ الْفُجَّارَ لَفِیْ جَحِیْمٍo﴾ (الانفطار: ۱۳-۱۴) ’’بے شک نیک لوگ یقینا بڑی نعمت میں ہوں گے۔ اور بے شک نافرمان لوگ یقینا بھڑکتی آگ میں ہوں گے ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
[1] مختصر صحیح مسلم للالبانی، ص ۴۸۰، حدیث: ۱۸۳۷۔