کتاب: اخلاق و آداب - صفحہ 100
الف:… اہلیت تصرف سے کیا مراد ہے؟ خیر اور شر کے درمیان فرق پہچاننے کی قدرت و صلاحیت کو کہتے ہیں اسی لیے عقل اور بلوغت دونوں مکلف اور ذمہ دار ہونے کی بنیادیں ہیں ۔ چونکہ مذکورہ بالا حدیث نبوی میں عدم تکلیف کے اسباب کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ یعنی نیند، پاگل پن اور عدم بلوغت۔ ب:… علم ہونے سے کیا مراد ہے؟ سب سے پہلی شرط جس سے ذمہ داری ثابت ہوتی ہے۔ وہ علم ہے پھر آزادانہ ارادہ جو برے عمل سے بچنے کے لیے مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔ جب کسی کو کسی چیز کا علم ہی نہ ہو تو اس کے کرنے والے سے مسؤ لیت و ذمہ داری و جواب دہی ساقط ہو جاتی ہے۔ ایسی صورت میں فاعل انسان اپنے فعل کے نتیجے کا ذمہ دار نہیں رہتا۔ جو اپنے عمل کے نتائج کی مسؤ لیت سے لا علم ہو۔ اللہ تعالیٰ اسی حقیقت کی تاکید کے لیے فرماتا ہے: ﴿ وَ مَا کُنَّا مُعَذِّبِیْنَ حَتّٰی نَبْعَثَ رَسُوْلًاo﴾ (بنی اسرائیل: ۱۵) ’’اور ہم کبھی عذاب دینے والے نہیں ، یہاں تک کہ کوئی پیغام پہنچانے والا بھیجیں ۔‘‘[1] ج:… آزادانہ ارادے سے کیا مراد ہے؟ اس قصد اور نیت کو کہتے ہیں جو کسی مجبوری یا جبر کے بغیر ہو اسی لیے اللہ سبحانہ کسی مجبور و مغلوب کو کسی گناہ کی سزا نہیں دیتا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ فَمَنِ اضْطُرَّ فِیْ مَخْمَصَۃٍ غَیْرَ مُتَجَانِفٍ لِّاِثْمٍ فَاِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌo﴾ (المائدۃ: ۳) ’’پھر جو شخص بھوک کی کسی صورت میں مجبور کر دیا جائے، اس حال میں کہ کسی گناہ کی طرف مائل ہونے والا نہ ہو تو بے شک اللہ بے حد بخشنے والا، نہایت مہربان ہے۔‘‘ اور فرمایا:
[1] الاخلاق و معیارہا…، ص: ۳۱ د/حمدی عبدالعال۔