کتاب: اخلاق نبوی کے سنہرے واقعات - صفحہ 356
کو خطوط لکھے … میں نے کہا:یہ ان تین باتوں میں سے ایک ہے جس پر توجہ دینے کا میرے آقا نے مجھے حکم دیا تھا۔ میں نے آپ کے اس فرمان کو چمڑے کے ٹکڑے پر لکھ لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہرقل کے خط کو بائیں طرف بیٹھے ہوئے شخص کو پکڑا دیا۔ میں نے پوچھا:تم میں سے کون اس طرح کے خطوط پڑھتا ہے۔ جواب ملا: معاویہ بن ابو سفیان۔ ہرقل کے خط میں لکھا ہوا تھا کہ آپ مجھے اس جنت کی طرف دعوت دے رہے ہیں جس کی چوڑائی آسمان و زمین کے برابر ہے جو متقین کے لیے تیار کی گئی ہے۔ اگر جنت زمین وآسمان کے برابر چوڑی ہے تو پھر جہنم کہاں ہے؟