کتاب: اخلاق نبوی کے سنہرے واقعات - صفحہ 345
دیے ہیں اس کا خون مباح ہوچکا ہے۔ ان کڑے اور مشکل حالات میں اس کا بھائی بجیر اس کے پاس جاتا ہے۔ اسے کہتا ہے:بھائی! اپنی جان کی فکر کرو، اسے بچاؤ، اسے مشورہ دیا کہ تم فوراً اسلام قبول کرنے کا اعلان کردو۔ پھر بجیر کہنے لگا:بھائی سنو! اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ صفت ہے کہ جو کوئی بھی ان کے پاس آکر یہ گواہی دے دیتا ہے کہ (أَنْ لَا إلَہَ إِلا اللّٰہُ وَأنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللّٰہ إلَّا قَبِلَ مِنْہُ) ’’اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم یقینا اللہ کے رسول ہیں تو اللہ کے رسول اس کے اسلام کو قبول کر لیتے ہیں۔‘‘ بجیر نے اپنے بھائی کعب کو اسلام لانے کی دعوت دی اسے اسلام کے محاسن سے آگاہ کیا تو کعب نے ………… قارئین کرام! اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے انکسار، تواضع اور اخلاق کو ملاحظہ کریں کہ آپ اپنے اس نئے ساتھی کی بات سن کر مسکرا دیے، اور فرمایا کہ ساتھی! شاید اللہ تعالیٰ کے ہاں تمھارے صاحب( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے لیے سلیمان علیہ السلام کی بادشاہت سے بھی افضل مقام ہو۔ اللہ تعالیٰ نے جو بھی نبی مبعوث فرمایا، اسے ایک دعا کا اختیار دیا۔ بعض نبیوں نے وہ دعا کسی دنیاوی کام کے لیے مانگ لی اور ان کا وہ کام ہوگیا۔ کسی نبی نے اپنی امت کی نافرمانی پر ناراض ہو کر ان کے خلاف وہ دعا مانگ لی۔ اس کے نتیجے میں وہ امت ہلاک ہوگئی۔ قارئین کرام! اب دیکھیے اپنے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی امت سے شدید محبت اور پیار کہ ارشاد فرمایا:’’اللہ تعالیٰ نے مجھے بھی ایک دعا عطا کی تھی کہ آپ جو طلب کریں گے مل جائے گا۔ میں نے اس دعا کو اپنے رب کے ہاں قیامت کے دن اپنی امت کے لیے شفاعت کے واسطے محفوظ کر لیا ہے۔‘‘، ، المستدرک للحاکم:68/1، و صحیح الترغیب و الترہیب، حدیث:3635۔ ان شاء اللہ قیامت کے روز اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہم جیسے گناہ گاروں کے لیے اللہ تعالیٰ سے شفاعت ضرور کریں گے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کے مؤلف، اسے پڑھنے والے اور دیگرتمام مسلمانوں کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب فرمائے اور ہمیں قیامت کے روز آپ کے جھنڈے تلے اکٹھا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔