کتاب: اخلاق نبوی کے سنہرے واقعات - صفحہ 295
بی بی کہنے لگی:ہاں، گھر میں تھوڑے سے جو اور ایک بکری کا بچہ ہے جسے ذبح کر کے گوشت پکایا جا سکتا ہے۔ جابر رضی اللہ عنہ نے بکری کے بچے کو ذبح کیا۔ بیوی نے جلدی سے جو چکی میں ڈال کر پیسنا شروع کر دیے۔ جب آٹابن گیا توخاتون نے اسے گوندھ کر تیار کر دیا ۔ جابر رضی اللہ عنہ اور ان کی اہلیہ نے گوشت صاف کر کے ہانڈی میں ڈالااور چولہے میں آگ جلا کر پکنے کے لیے اس پر رکھ دیا۔ آٹا گوندھا جا چکا ہے ۔ ابھی اس خیال سے روٹیاںپکانا شروع نہیں کیں کہ جب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائیں گے تو گرما گرم روٹی خدمت میں پیش کریں گے۔ جابر رضی اللہ عنہ کی اہلیہ بڑی محبت سے کھانا تیار کر رہی ہیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم گھر پر تشریف لانے والے ہیں تو یقینا اس کے لیے گھر کی صفائی ہو رہی ہے۔ ادھر جابر رضی اللہ عنہ واپس خندق کی طرف چلے گئے ہیں۔ خندق کے موقع پر پہنچے تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ چپکے سے عرض کی:اللہ کے رسول! میں نے تھوڑا سا کھانا گھر میں تیار کروایا ہے۔ بس آپ دو ساتھیوں کو ہمراہ لے لیں اور میرے گھر کو شرف قدوم بخشیں۔ آپ نے پوچھا:(کَمْ ھُوَ؟) ’’کھانا کتنا ہے؟‘‘ میں نے بتایا تو ارشاد فرمایا:(کَثِیرٌ طَیِّبٌ) ’’بہت ہے اور عمدہ ہے۔‘‘ قارئین کرام! اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق عالیہ کو ملاحظہ کریں کہ آپ نے اس دعوت کو اکیلے قبول