کتاب: اخلاق نبوی کے سنہرے واقعات - صفحہ 21
کے بارے میں سوچا اور رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی عورتیں اوربچے واپس کر دیے۔ قارئین کرام! ذرا غور کیجیے، ایک کمانڈر جو میدان جنگ میں بری طرح شکست کھا چکا ہو، اس کی کیا حالت ہوتی ہے۔ وہ لوگوں کو منہ دکھانے کے قابل نہیں ہوتا۔ مالک بن عوف کی حالت یہ ہے کہ اپنے قبیلے سے الگ بنوثقیف کے رحم و کرم پر ہے، نہ اس کے پاس مال و متاع ہے، نہ قبیلے کے افراد ہیں۔ اسے بنو ثقیف سے بھی ڈر ہے کہ وہ اسے حنین کی جنگ میں ہزیمت کا ذمہ دار ٹھہرا کر قتل نہ کر دیں۔ قارئین کرام! یہ مالک بن عوف ہے جو شکست خوردہ کمانڈر ہے، کسی کو شکل دکھانے کے قابل نہیں۔ لوگ اس سے نفرت کر رہے ہیں کہ اس کی و جہ سے شکست ہوئی، مگر ایک شخصیت ایسی بھی ہے جو اس کے لیے خیر خواہانہ سوچ رکھتی ہے۔ اس کے ساتھ ہمدردی اور بھلائی کے جذبات رکھتی ہے۔ یہ شخصیت اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ آپ نے مالک بن عوف کی قوم کے افراد سے پوچھا:’’مالک بن عوف کہاں ہے؟‘‘ انھوں نے بتایا:وہ طائف کے قلعے میں ہے۔ لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے۔ وہ نہایت خوف زدہ اور اپنے مستقبل سے پریشان ہے۔