کتاب: اخلاق نبوی کے سنہرے واقعات - صفحہ 18
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وحی کی آیات پڑھتے ہوئے گھر کو چلے تو گھبراہٹ کے باعث آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے شانے لرز رہے تھے۔گھر پہنچے تو دکھ سکھ کی ساتھی سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا نے حسب سابق خندہ روئی سے استقبال کیا۔ ارشاد ہوا:(زَمِّلُونِي… زَمِّلُونِي) ’’مجھے چادر اوڑھا دو …مجھے چادر اوڑھادو۔‘‘ (زَمِّلُونِي) کے معنی لحاف اوڑھانا بھی کیا گیا ہے۔مراد یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر کپکپی طاری تھی، چنانچہ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لحاف یاچادر اوڑھا دی اور جب خوف دور ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا:’’خدیجہ! مجھےکیا ہوگیاہے؟‘‘ پھر انھیں پورا واقعہ سنایا اور فرمایا:
(لَقَدْ خَشِیْتُ عَلٰی نَفْسِي) ’’در حقیقت مجھے تو اپنی جان کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔‘‘