کتاب: ائمہ اربعہ کا دفاع اور سنت کی اتباع - صفحہ 94
حدیث الفاظ ذیل کے ساتھ آئی ہے: ’’قال: يَأْتي على النّاسِ زَمانٌ، يُبْعَثُ منهمُ البَعْثُ فيَقولونَ: انْظُرُوا هلْ تَجِدُونَ فِيكُمْ أحَدًا مِن أصْحابِ النبيِّ صلی اللّٰہ علیہ سولم ؟ فيُوجَدُ الرَّجُلُ، فيُفْتَحُ لهمْ به، ثُمَّ يُبْعَثُ البَعْثُ الثّانِي فيَقولونَ: هلْ فيهم مَن رَأى أصْحابَ النبيِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؟ فيُفْتَحُ لهمْ به، ثُمَّ يُبْعَثُ البَعْثُ الثّالِثُ فيُقالُ: انْظُرُوا هلْ تَرَوْنَ فيهم مَن رَأى مَن رَأى أصْحابَ النبيِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؟ ثُمَّ يَكونُ البَعْثُ الرّابِعُ فيُقالُ: انْظُرُوا هلْ تَرَوْنَ فيهم أحَدًا رَأى مَن رَأى أحَدًا رَأى أصْحابَ النبيِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؟ فيُوجَدُ الرَّجُلُ فيُفْتَحُ لهمْ بهِ ۔‘‘ [1] ( رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں پر ایک زمانہ آئے گا کہ (جہاد کے لئے) ایک لشکر بھیجا جائے گا ، لوگ کہیں گے کہ دیکھو کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے کسی کو اپنے اندر پاتے ہو ؟ پس ایسا ایک شخص موجود ملے گا اور اس کی برکت سے لوگوں کو فتح حاصل ہوگی، پھر اس کے بعد والے زمانے میں دوسرا لشکر بھیجا جائے گا ، لوگ کہیں گے کہ کیا ان میں کوئی ایسا ہے جس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کو دیکھا ہے؟ پس اس کے خیر وفضل سے لوگ فتح یاب ہوں گے، اس کے بعد تیسرے لشکر کا دور آئے گا ، لوگ کہیں گے کہ دیکھو کیا ان میں سے کسی ایسے بزرگ کو پاتے ہو جس نے ان لوگوں کو دیکھا ہے جنہوں نے اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دیکھنے والوں کو دیکھا ہے؟ پھر اس کے بعد والے زمانے میں چوتھا لشکر ہوگا، لوگ کہیں کہ دیکھو کیا ان میں کوئی ایسا نظر آرہا ہے جس نے ایسے کسی کو دیکھا ہے جس نے ایسے شخص کو دیکھا ہے جس نے اس شخص کو دیکھا ہے جس نے صحابہ کو دیکھا ہے؟ پس لوگوں کو ایسا شخص ملے گا اور اس کے خیروفضل سے لوگوں کو فتح حاصل ہوگی)۔ اس باب میں ابو سعید خدری کی حدیث متفق علیہ ہے[2] ، اور اس میں غزوہ فئام کا ذکر آیا ہے، لیکن یہ تین قرن کے ذکر پر مشتمل ہے، اس میں چار قرن کا تذکرہ نہیں ہے، جس
[1] مسلم فضائل : ۲۵۳۲۔ [2] بخاری فضائل : ۳۶۴۹، مسلم فضائل : ۲۵۳۲۔