کتاب: ائمہ اربعہ کا دفاع اور سنت کی اتباع - صفحہ 87
﴿ وَمَن يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَتَعَدَّ حُدُودَهُ يُدْخِلْهُ نَارًا خَالِدًا فِيهَا وَلَهُ عَذَابٌ مُّهِينٌ﴾ [1] ( اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے، اور اس کی حدوں سے آگے بڑھ جائے تو اللہ اس کو جہنم میں داخل کرے گا، وہ ہمیشہ اس میں رہے گا ، اور ذلت کی مار کھائے گا) ۔ ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُم بَيْنَكُم بِالْبَاطِلِ إِلَّا أَن تَكُونَ تِجَارَةً عَن تَرَاضٍ مِّنكُمْ ۚ وَلَا تَقْتُلُوا أَنفُسَكُمْ ۚ إِنَّ اللَّهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيمًا ‎﴿٢٩﴾‏ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ عُدْوَانًا وَظُلْمًا فَسَوْفَ نُصْلِيهِ نَارًا ۚ وَكَانَ ذَٰلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرًا﴾ [2] (مسلمانو! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق طور سے مت کھاؤ، مگر تجارت کرکے جو تمہاری آپس کی خوشی سے ہو، اور مت مارو اپنی جان کو، بیشک اللہ تم پر مہربان ہے، اور جوئی ظلم وزیادتی سے ایسا کرے تو ہم اس کو آگ میں ڈال دیں گے اور اللہ پر یہ آسان ہے ۔ ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لعن اللّٰہ من شربَ الخمرَ وعقَّ والِديْهِ ‘‘[3] (اللہ تعالی نے شراب پینے والے اور والدین کی نافرمانی کرنے والے پر لعنت فرمائی ہے)۔ ’’لعن اللّٰہ مَنْ غيَّرَ مَنارَ الأرْضِ ‘‘[4] ( جو شخص زمین کا مینار ہٹا دے اس پر اللہ نے لعنت فرمائی ہے۔ ’’لعن اللّٰہ السّارقَ ‘‘ الحدیث [5] (اللہ تعالی نے چور پر لعنت فرمائی ۔) ’’لعن اللّٰہ آکل الربا وموکلہ وشاھدیہ وکاتبہ ‘‘[6] ’’لعن اللّٰہ لاوِي الصدقةِ والمُعتديِ فِیھَا‘‘[7] (اللہ تعالی نے زکاۃ دینے سے انکار کرنے والے اور اس میں ظلم وزیادتی کرنے والے پر لعنت فرمائی ہے۔)
[1] النساء: ۱۴۔ [2] النساء : ۲۹، ۳۰ ۔ [3] احمد : ۱ /۲۱۷۔ [4] مسلم الاضاحی : ۱۹۷۸۔ [5] بخاری الحدود : ۶۷۸۳ ، مسلم الحدود : ۱۶۸۷۔ [6] اس حدیث کی تخریج اور ترجمہ حاشیہ نمبر ۲۲ میں ملاحظہ ہو۔ [7] نسائی : ۸ / ۱۴۷، احمد ۱ / ۴۰۹ ، آخر الحدیث فی ابی داود زکاۃ : ۱۵۸۵، بلفظ المعتدی فی الصدقۃ کمانعھا ، ابن ماجہ ۱ / ۵۷۸ ، حسن ۔