کتاب: ائمہ اربعہ کا دفاع اور سنت کی اتباع - صفحہ 27
ابن عباس رضی اللہ عنہما
طلب الادب من ادب الطلب میں لکھا ہے کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما مندرجہ ذیل احادیث سے واقف نہیں تھے۔
(۱) اھلی (غیرجنگلی ) گدھے کی حرمت والی حدیث ، جیسا کہ صحیح مسلم میں ہے۔
(۲) نکاح متعہ کے عدم جواز کے بارے میں حدیث ، جیسا کہ شرح صحیح مسلم میں ہے۔
(۳) چاندی کے بدلے چاندی کی بیع میں تفاضل سے نہی کی حدیث، جیسا کہ صحیحین میں ہے، اور امام نووی نے اس کو شرح مسلم میں ذکر کیا ہے۔
(۴) مفوضہ عورت کے لئے مہر کے ثبوت کی حدیث جو سنن ترمذی میں آئی ہے۔
(۵) حاملہ متوفی عنہا زوجہا کی عدت کے بارے میں حدیث جو سنن نسائی ، ترمذی، تیسیر الفصول ، اور ایقاف میں ہے۔
(۶) حضر وسفر میں مسح علی الخفین کی حدیث ، جیسا کہ محلی شرح موطا میں لکھا ہے۔
(۷) نماز ظہر اور عصر میں جناب رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کا قراء ت کرنے کی حدیث ، جیسا کہ سنن ابی داود میں ہے۔
ابن عباس رضی اللہ عنہما حکم کرتے تھے کہ حلال (غیر محرم) کو ہدیہ دینے والا محرم کے حکم کی طرح ہے، اگر ان کو ان چیزوں کا علم ہوتا تو ہرگز یہ کام نہ کرتے ، اسی لئے حضرت عائشہ نے ان کی مخالفت کیا ، جیسا کہ موطا اور صحیح بخاری میں ہے۔
ابن عمر رضی اللہ عنہ
موطا اور سنن ابن ماجہ میں مرقوم ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ پر مسح علی الخفین کی حدیث مخفی رہی ، اس کے سوا اور بھی حدیثیں ہیں جن سے وہ ناواقف رہے، مثلا:
(۱) نماز مغرب سے پہلے دو رکعت پڑھنے کی حدیث، جو سنن ابی داود وغیرہ میں ہے۔
(۲) مفوضہ عورت کے مہر کی حدیث، جو جامع ترمذی میں ہے۔
(۳) جنبی شخص کے تیمم کرنے کی حدیث، جیسا کہ ایقاف میں ہے۔
(۴) عورت کو اپنے سر کے بال کھولے بغیر غسل کرنے کی حدیث، جیسا کہ شرح مسلم