کتاب: ائمہ اربعہ کا دفاع اور سنت کی اتباع - صفحہ 152
روز بروز بلکہ لمحہ بلمحہ اضافہ وفروغ پارہے ہیں ، اور استقلال کے ساتھ اہل بطالت وجہالت اور اصحاب بدعت وضلالت کو ﴿ قُلْ مُوتُوا بِغَيْظِكُمْ ﴾ [1] (کہہ کہ اپنے غصہ میں جل مرو) کی نوید ان کے گوش حسرت نیوش تک پہنچاتے ہیں ، ان ناؤونوش والوں کے مکر وفریب کو ﴿ وَلَا يَحِيقُ الْمَكْرُ السَّيِّئُ إِلَّا بِأَهْلِهِ ﴾ [2] (اور برا مکر وفریب مکر کرنے والوں ہی پر لوٹ آتا ہے) کی شراب ان کی عقل کے پیالے میں انڈیل دیتے ہیں ۔ تم نے سنا ہوگا کہ اس زمانے میں بعض نامور رؤساء کی بلند ہمتی سے سنت وفقہ سنت پر عمل کی موجیں ولہریں کہاں سے کہاں تک دراز ہو چکی ہیں ، اور اس میدان کے سربرآوردہ شہ سواروں نے عرب سے عجم تک کو مسخر کر لیا ہے، ہر زمانے میں مخالفین کتاب وسنت کی طرف سے سیکڑوں کتابیں اور ہزاروں رسالے ہر زبان ورنگ میں تالیف ہو کر یہاں وہاں اور فلاں فلاں سمت وجہت تک پہنچائی جاتی ہیں ، اور ان کی ترویج واشاعت میں بے پناہ کوششیں کی جاتی ہیں ، پھربھی ان کے ہاتھ سے کوئی کام کی چیز انجام نہیں پاتی، اور نہ دل کی گرہ کھلتی ہے ؎ گرہ زابر وے خود وانکر دقاتل من شہید ایں دو کماں مہر ست بسمل من (میرا قاتل اپنے ابرو کی گرہ نہیں کھول سکا، بس ان دو آبرؤوں کا مقتول ہونا میرے عاشق کی مکاری ہے) غرباء اسلام ان کے برخلاف ایک مٹھی غرباء اسلام ہیں ، جنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے خوش خبری دی گئی ہے: ’’ طُوبى للغُرَباءِ الذينَ يُصلِحونَ ما أَفسَد الناسُ بعدي من سُنَّتي ‘‘[3]
[1] سورہ آل عمران : ۱۱۹۔ [2] سورہ فاطر : ۴۳۔ [3] ترمذی ایمان: ۲۷۶۵ ، حسن ۔