کتاب: ائمہ اربعہ کا دفاع اور سنت کی اتباع - صفحہ 14
مخلصانہ مساعی سے نواب صاحب کی بعض کتابیں زیور طباعت واشاعت سے آراستہ ہوتی رہتی ہیں ، جزاہ اللہ خیرا، وجعل سعیہ مشکورا۔ نواب صدیق حسن صاحب کی تالیفات عربی ، فارسی اور اردو ہر سہ زبان میں ہیں ، ان میں سے بیشتر پہلی اشاعت کے بعد دوبارہ طباعت واشاعت سے محروم ہیں ، بالخصوص فارسی زبان میں لکھی گئی کتابوں کے ساتھ یہ سانحہ زیادہ پیش آیا ہے، اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ نواب صاحب کے زمانے میں اردو کی طرح فارسی بھی مروج تھی ، اسی لئے ایک صدی پہلے کے مؤلفین فارسی میں بھی ترجمہ وتالیف کی خدمت انجام دیا کرتے تھے، نواب صاحب کے علمی کمالات میں ایک یہ بھی تھا کہ ان کو اردو سے زیادہ عربی وفارسی پر قدرت ومہارت حاصل تھی ، یہ حقیقت ان کی کتابوں کا مطالعہ کرنے والوں سے مخفی نہیں ہے، اور اس کا اعتراف بلند پایہ اہل علم نے کیا ہے۔ چند ماہ پہلے محترم مولانا عارف جاوید محمدی نے راقم الحروف سے نواب صاحب کی فارسی زبان میں لکھی ہوئی کتاب ’’جلب المنفعۃ فی الذب عن الأئمۃ المجتھدین الأربعۃ‘‘ کا اردو میں ترجمہ کرنے کی خواہش ظاہر کی ، فارسی کا لفظ سن کر ہمارے اوسان خطا ہوگئے، وہ بھی ہم جیسے طفل مکتب کے لئے، بہرحال لیت ولعل کے بعد آں محترم نے کتاب کی فوٹو کاپی بھیج دی ، اس نسخہ کے آخری صفحہ پر سن تالیف ۱۳۰۰ ھ = ۱۸۸۳ ء درج ہے۔ آں موصوف کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے ہم نے اللہ کا نام لے کر ترجمہ کا کام شروع کردیا، جہاں گاڑی پھنستی مولائے کریم سے فریادی ہوتے اور گاڑی کھسک جاتی ، یہ بھی بتاتے چلیں کہ نواب صاحب کی اردو بالخصوص فارسی زبان میں تالیفات کا مشکل ترین پہلو یہ ہے کہ عبارات میں تتابع اضافات اور کثرت صفات کا سلسلہ لگاتار سطر سطر تک چلتا رہتا ہے، اسی طرح مبتدا اور خبر کے درمیان طویل فاصلے فہم معنی ومراد کو بہت زیادہ مغلق ومشکل کردیتے ہیں ، زیر ترجمہ کتاب میں ایک اور بڑی مشکل چیز یہ ہے کہ مؤلف رحمہ اللہ نے اس کو منطقیانہ ومتکلمانہ رنگ میں لکھا ہے، تقلیدی مذاہب کے ساتھ خوب مناظرانہ بحث