کتاب: ائمہ اربعہ کا دفاع اور سنت کی اتباع - صفحہ 104
گوئی سر انگشت ملامت زدگانم
(جرم دوسرے کا اور ساری ملامت مجھ پر ، گویا انگشت ملامت کی مار کھانے والا میں ہی ہوں )
بعض علم وفن اور تقلید کے خواص
اگر تم سچ پوچھو تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ جس طرح ہر علم وفن کی کوئی خاصیت ہوتی ہے جس کے ذریعہ دوسرے احوال سے وہ ممتاز ہوتا ہے، اسی طرح لوگوں نے کہا ہے کہ جو شخص علم حدیث میں مشغول رہتا ہے، اس کی عمر دراز ہوتی ہے، علم حساب کے متعلم پر سچائی غالب ہوتی ہے، رائے وقیاس کے طالب علم پر کبر ونخوت کا تسلط ہوتا ہے، اور فقہائے زمانہ پر حیلہ گری اور مکر کی صفت مسلط ہوتی ہے، اسی طرح تقلید پسندی کے خواص میں سے ایک یہ ہے کہ مقلد دروغ گو ہوتا ہے، اور جھوٹ کو جوشرک کا رفیق ہے، تحریر وتقریر میں اپنا وظیفہ بناتا ہے ؎
ما اہلحدیثیم دغا را نشنا سیم
صد شکر کہ در مذہب ما حیلہ وفن نیست
( ہم اہلحدیث ہیں ، دغا بازی ہم جانتے ہی نہیں ہیں ، اللہ کا بہت بہت شکر ہے کہ ہمارے مذہب میں حیلہ گری اور فن کاری نہیں ہے۔)
اس جگہ حدیث پر عمل کی ترغیب اور تقلید سے منع کے بارے میں اگر ائمہ اربعہ کے بہت سے اقوال میں سے تھوڑا سا حصہ بیان کریں تو دعوی کو دلیل کے ساتھ ارتباط بخشیں گے ، اور انصاف پسند حق پرست اور طالب صواب کو اپنے ساتھ شامل کرلیں گے ۔
اقوال امام ابو حنیفہ
امام ابو حنیفہ نعمان بن ثابت کوفی رحمہ اللہ ، جو ائمہ مجتہدین میں سب سے مقدم اور اصحاب دین میں سب سے مکرم ہیں ، کتب حنفیہ وغیرہ میں ان سے چند اقوال مروی ہیں ، ان کا ایک قول یہ ہے: