کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 7
مجھے ضعف ہو گیا ہے۔ ہم نے چھوڑ دیا۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے کئی دعائیں پڑھیں پھر لیٹ گئے۔ آپ رحمہ اللہ کے بدن سے بہت پسینہ نکلا۔ دس شوال 256ھ بعد نماز عشاء آپ رحمہ اللہ نے داعی اجل کو لبیک کہا۔ اگلے روز جب آپ رحمہ اللہ کے انتقال کی خبر سمرقند اور ا طراف میں مشہور ہوئی تو کہرام مچ گیا۔ پورا شہر ماتم کدہ بن گیا۔ جنازہ اٹھا تو شہر کا ہر شخص جنازہ کے ساتھ تھا۔ نماز ظہر کے بعد اس علم و عمل اور زہد و تقویٰ کے پیکر کو سپردِ خاک کر دیا گیا۔ جب قبر میں رکھا تو آپ رحمہ اللہ کی قبر سے مشک کی طرح خوشبو پھوٹی اور بہت دنوں تک یہ خوشبو باقی رہی۔ (ابن ابی حاتم رحمہ اللہ )
ا نا للّٰہ وا نا ا لیہ راجعون
’’ ہم تو خود اللہ تعالی کی ملکیت ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں (2:156)
كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا فَانٍ () وَيَبْقَى وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ
’’زمین پر جو ہیں سب فنا ہونے والے ہیں۔ صرف تیرے رب کی ذات جو عظمت و عزت والی ہے باقی رہ جائے گی ‘‘ (55:26۔27)