کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 307
معبود نہیں ہے‘‘ (عن ابن عباس رضی اللہ عنہما )
﴿وضاحت:آپ بھی مصیبت اور پریشانی کے وقت یہ کلمات پڑھیں ﴾
999۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم میں کوئی یوں نہ کہے یا اﷲ! اگر آپ چاہیں تو مجھ کو بخش دیں اگر آپ چاہیں تو مجھ پر رحم کریں اگر آپ چاہیں تو مجھے روزی دیں بلکہ یقین کے ساتھ مانگے( یااﷲ! مجھے بخش دیں، مجھ پر رحم کریں اورمجھے روزی دیں)اس لئے کہ اﷲتعالیٰ تو وہی کام کرتے ہیں جو وہ چاہتے ہیں ان پر زبردستی کرنے والا کوئی نہیں ‘‘۔
1000۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’دو کلمے ایسے ہیں جو رحمٰن کو بہت پیارے ہیں اور زبان پر بڑے ہلکے ہیں (لیکن قیامت کے دن) ترازو میں بھاری اور وزنی ہوں گے۔ وہ کلمے یہ ہیں :
سُبْحَانَ اللّٰہِ وَ بِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللّٰہِ ا لْعَظِیْمِ
’’ اللہ اپنی حمدکے ساتھ پاک ہے، عظمت والا اللہ پاک ہے ‘‘
﴿وضاحت: معلوم ہوا کہ اولادِ آد م علیہ السلام کے اعمال و ا قوال کو قیامت کے دن میزانِ عدل میں رکھا جائے گا اور اس پر جزا و سزا مرتب ہوگی۔ قرآن کریم کی قرأت بھی انسان کا ذاتی عمل ہے اگر چہ اﷲتعالیٰ کا کلام ہے اور غیر مخلوق ہے تاہم انسان کا نطق(بولنا) اور تلفظ غیر مخلوق نہیں ہیں اسلئے کہ ان کو بھی اللہ تعالیٰ نے ہی پیداکیاہے اسی طرح تسبیح و تمہید یا تمجید(بزرگی) اور دیگر اذکار و اوراد بھی جب انسان کی زبان سے ادا ہوں گے تو انہیں ترازو میں تولا جائے گا چونکہ حدیث میں ہے مجالس کو اﷲتعالیٰ کی تسبیح سے ختم کیا جائے اس لئے امام بخاری رحمہ اللہ نے بھی اپنی مجلس علم (بخاری شریف) کو اﷲتعالیٰ کی تسبیح سے ختم کیا ہے۔ واضح رہے کہ دو گروہوں کے اعمال و اقوال کا وزن نہیں کیا جائے گا ایک وہ کفار جن کی سرے سے کوئی نیکی نہ ہوگی وہ بلا حساب ومیزان جہنم میں جھونک دئے جائیں گے۔ قرآن کریم میں ہے :(ترجمہ)’’ایسے لوگوں کیلئے ترازو نہیں رکھی جائیں گیں۔(18:105) دوسرے وہ اہل ایمان جن کی برائیاں نہیں ہوں گی اور بے شمارنیکیا ں لے