کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 306
گناہ پر سزا بھی دیتا ہے لہٰذا میں نے اپنے بندے کو تین دفعہ معاف کردیا اب وہ جیسے چاہے عمل کرے‘‘ ﴿وضاحت: اس حدیث سے بھی اﷲتعالیٰ کی صفت کلام ثابت ہے جیسا کہ پہلے ذ کر ہو چکا ہے نیز یہ حدیث بار بار گناہ کرنے کی گنجائش پید ا نہیں کرتی کیونکہ گناہ پر اصرار کرنا بہت سنگین جرم ہے بلکہ اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ انسان گناہوں سے معافی مانگنے کے بعد اگر پھر اپنے نفس کے ہاتھوں مجبور ہوکر یا شیطان کے و سو سہ اندازی سے مغلوب ہوکر گناہ کر بیٹھتا ہے پھر اﷲتعالیٰ کے عذاب سے ڈرتے ہوئے اس کے حضور اپنے آپ کو پیش کر دیتا ہے تو اﷲتعالیٰ اسے معاف کر دیتے ہیں۔ یہ تو حید کی برکت ہے کہ اﷲغفور و رحیم مومن بندے کی باربار لغزشوں کو معاف کرتے رہتے ہیں بشرطیکہ وہ گناہ پر ناد م بھی ہو اور معافی بھی مانگے۔﴾
997۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ’’جب قیامت کے دن میری سفارش قبول کی جائے گی تو میں عرض کروں گا: ’’ اے پروردگار! جس کے دل میں ذرا سا بھی ایمان ہو اسے بھی جنت میں داخل فرما۔‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ گویا میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلی مبارکہ کو دیکھ رہا ہوں (جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سمجھایاکہ اتنے تھوڑے ایمان پر بھی سفارش کروں گا)۔
﴿وضاحت: پروردگار فرمائے گا جس کے دل میں ایک جَو کے دانے کے برابر ایمان ہے یا دانہ رائی کے برابر ایمان ہے یا کچھ بھی ایمان ہے تومیں اسے جہنم سے نکال دوں گا ﴾
998۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سختی اور مصیبت کے وقت یہ دعا پڑھا کرتے تھے:
لَآ اِ لٰہَ اِلَّا الْلّٰہُ ا لْعَظِیْمُ ا لْحَلِیْمُ لَآ اِ لٰہَ اِلَّا الْلّٰہُ رَبُّ ا لْعَرْشِ ا لْعَظِیْمِ لَآ اِلٰہَ اِلَّا الْلّٰہُ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ رَبُّ الْاَرْضِ وَ رَ بُّ ا لْعَرْشِ ا لْکَرِیْمِ
’’ اﷲجاننے والے اور بردبار کے علاوہ کوئی (سچا) معبود نہیں ہے۔ اﷲ عرش عظیم کے رب کے علاوہ کوئی (سچا) معبود نہیں ہے۔ اﷲ آسمان و زمین اور عرش کریم کے رب کے علاوہ کوئی(سچا)