کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 304
لئے لفظ نفس کا استعمال ہوا ہے اس سے مراد ذات مقدسہ ہے جو ا علیٰ ترین صفات کی حامل ہے ﴾
993۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اﷲتعالیٰ کاارشاد گرامی ہے:۔ ’’ میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ ہوں اگر وہ مجھ کو یاد کرتا ہے تو میں (اپنے علم اور فضل و کرم سے)اس کے ساتھ ہوتا ہوں اگر اس نے مجھے اپنے نفس میں یاد کیا تو میں بھی اسے اپنے نفس میں یاد کروں گا اگروہ مجھے جماعت میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اس سے بہتر جماعت(فرشتوں )میں اسے یاد کرتا ہوں اگر وہ میری جانب ایک بالشت آتا ہے تو میں اس کی طرف ایک گز نزدیک ہوتا ہوں اگر وہ ایک گز مجھ سے قریب ہو تو میں دو گز اس سے نزدیک ہوجاتا ہوں اگر وہ میرے پاس چلتا ہوا آئے تو میں دوڑتا ہوا اس کے پاس آتا ہوں۔‘‘
﴿وضاحت:اس حدیث میں بھی لفظ نفس کو اﷲتعالیٰ کے لئے ثابت کیا گیا ہے مطلب یہ ہے کہ اگر بندہ پوشیدہ طور پر اپنے دل میں اپنے رب کو یاد کرتا ہے تو اﷲتعالیٰ بھی اسی طرح یاد کرتے ہیں کہ کسی کو خبر تک نہیں ہوتی اور اگر بندہ اعلانیہ طور پر بھری مجلس میں اﷲتعالیٰ کو یاد کرتا ہے تو اﷲتعالیٰ بھی اس سے اعلیٰ اور افضل مجلس میں اس کا تذکرہ کرتے ہیں ﴾
994۔ حضرت جابر بن عبداﷲ انصاری رضی اللہ عنہما نے کہا جب یہ آیت نمبر(6:65)اتری :۔(ترجمہ) ’’ اے پیغمبر ! کہہ دے وہ اﷲ ایسی قدرت رکھتا ہے کہ تم پر اوپر سے عذاب بھیجے۔‘‘ تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اَعُوْذُ بِوَ جْھِکَ‘ ‘ یا اﷲ! میں آپ کے مبارک منہ کی پناہ چاہتا ہوں۔‘‘پھر یہ آیت اتری :۔ ’’یا تم کو ٹکڑے ٹکڑے کردے اور آپس میں لڑا دے ‘‘ تو (رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے)فرما یا: ’’یہ بہ نسبت اگلے عذابوں کے آسان ہے (کیونکہ پہلے عذاب میں سب تباہ ہوجاتے ہیں )۔‘‘
995۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اﷲتعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے کہ :۔’’ جب میرا بندہ کوئی برائی کرنے کا ارادہ کرتا ہے (تو اﷲتعالیٰ فرشتوں سے کہتا ہے) ’’ابھی اس پر گناہ مت لکھو جب تک کہ اس کا ارتکاب نہ کرے۔اگر ارتکاب کرلے تو اتنا ہی لکھو جتنا اس نے کیا ہے(ایک کے بدلے ایک گناہ) اور اگر مجھ سے ڈرتے ہوئے اسے ترک کردے تو