کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 303
﴿وضاحت: اس حدیث سے بھی صفات باری تعالیٰ کا اثبات مقصود ہے انہی صفات میں سے ایک صفت عزت ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اس صفت کا واسطہ دے کر اﷲتعالیٰ کی پناہ لیتے تھے۔ اسی طرح صفات باری تعالیٰ کی قسم اٹھانا بھی جائز ہے یہ بھی معلوم ہوا کہ اﷲتعالیٰ کے سوا کائنات کی ہر چیز نے فنا ہونا ہے۔مزید پڑھئے تفسیر (55:26۔27)﴾ 990۔ حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ہم ایک سفر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے جب ہم کسی چڑھائی پر چڑھتے تو(زور سے )اﷲ اکبرکہتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا اے لوگو اتنی تکلیف کیوں اُٹھاتے ہو ( آہستہ اﷲ تعالیٰ کی یاد کروکیونکہ تم کسی بہرے اور غائب کو تو نہیں پکار رہے ہو تم تو اس ذات کو پکار رہے ہو (جو معمولی سے معمولی بات کو بھی)سنتا اور دیکھتا ہے اور وہ قریب ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے میں دل ہی دل میں لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّ ۃَ ا لَّا بِا للّٰہِ ’’ نہیں ہے گناہ سے بچنے کی طاقت اور نہیں ہے نیکی کرنے کی توفیق مگر اللہ تعالیٰ کی مدد سے‘‘ پڑھ رہا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ اے عبد اﷲ بن قیس رضی اللہ عنہ ! مذکورہ کلمات پڑھتے رہو یہ کلمات جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہیں۔ ﴿وضاحت: اس حدیث سے اﷲتعالیٰ کی صفت سمیع اور بصیر کا مخلوق سے قریب تر ہونا ثابت ہوا اور لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّ ۃَ ا لَّا بِا للّٰہِ کثرت سے پڑھنے کی فضیلت بھی معلوم ہوئی لہٰذا آپ بھی روزانہ اس کلمہ کو کثرت سے پڑھیں ﴾ 991۔ رسول ا ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اﷲتعالیٰ کے نناوے (99) نام ہیں جو کوئی ان کو یاد کرے تو وہ جنت میں جائے گا۔(عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ)نوٹ: اللہ تعالیٰ کے 99 ناموں کی تفصیل کیلئے پڑھئے۔ ہماری کتاب’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار حصّہ دوم ‘‘ 992۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب اﷲتعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کیا تو اپنی کتاب میں لکھا ہے۔ اس نے اپنے نفس پر لازم قرار دیا ہے کہ میری رحمت میرے غصہ پر غالب ہے یہ نوشتہ(لکھا ہوا ورق) عرش پر اس نے اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔‘‘.... ﴿وضاحت:آیت کریمہ (5:116)اور حدیث مبارکہ میں باری تعالیٰ کے