کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 290
﴿وضاحت:اچھے خواب کو اپنے مخلص دوست یا باعمل عالمِ دین سے بیان کرنے میں کوئی حرج نہیں اور برا خواب چونکہ شیطان مردود کی طرف سے ہوتا ہے اس لئے بیدار ہوکر اپنی بائیں طرف (دل کی طرف) تھتکارے اور(ان الفاظ کے ساتھ)اﷲتعا لیٰ کی پناہ مانگے:۔ اَ عُوْ ذُ بِا للّٰہِ مِنَ الشَّیْطَا نِ الرَّجِیْمِ اور کسی سے اس خواب کا تذکرہ(بھی) نہ کرے (فتح الباری)﴾ 947۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ نبوت میں سے اب صرف مبشرات باقی رہ گئیں ہیں صحابہ کرا م رضی اللہ عنہم نے عرض کیا مبشرات کیا ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’اچھے خواب‘‘ ﴿وضاحت: مومنوں کو خواب کے ذریعے ان کے دنیاوی یا اُخروی انجام کی خوشخبری دی جاتی ہے۔بعض دفعہ آئندہ کسی اندیشے یا خطرے سے بھی آگاہ کردیا جاتا ہے تاکہ اس کے سدّباب کے لئے تیاری کرلے (فتح الباری)﴾ 948۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو کوئی خواب میں مجھے دیکھے وہ عنقریب مجھے بیداری میں بھی دیکھے گا اور شیطان میری صورت نہیں اختیار کرسکتا۔‘‘ ﴿وضاحت:رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنا گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کو دیکھنا ہے۔ شیطان کو یہ قدرت نہیں ہے کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت میں کسی کو خواب میں نظر آئے ﴾ 949۔ حضرت ا بو سعید رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا : ’’جس شخص نے (خواب میں)مجھے دیکھا تو اس نے یقینا حق ہی کو دیکھا کیونکہ شیطان میری مشابہت اختیار نہیں کر سکتا۔‘‘ ﴿وضاحت: مومن کے رات اور دن کے خواب برابر ہیں۔بعض نے کہا کہ بوقتِ سحر خواب زیادہ سچا ہوتا ہے، تاہم امام بخاری رحمہ اللہ نے ابن سیرین رحمہ اللہ کا قول نقل کیا ہے کہ دن اور رات کے خواب میں کوئی فرق نہیں ہے۔وا للہ اعلم ﴾ 950۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب قیامت کا وقت آجائے گاتو مومن کا خواب جھوٹا نہ ہوگا کیونکہ مومن کا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک ہے اور جو بات نبوت سے ہوتی ہے وہ جھوٹی نہیں ہوتی۔‘‘