کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 286
اس پر زیادتی کرکے ضائع کردیا تو دیت کے طور پر سو او نٹ دینے ہوں گے اور اس کے برعکس جب اس ہاتھ نے کسی دوسرے کی چیز چوری کرکے خیانت کا ارتکاب کیاتو ربع دینار (دینار سونے کا سکہ تھا) کے بدلہ اسے کاٹ دیا جائے (فتح الباری)﴾ 933۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک ڈھال کی قیمت سے کم میں ہاتھ نہیں کاٹا جاتا تھا۔ ﴿وضاحت:حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کیا گیا کہ ڈھال کی قیمت کتنی ہوتی تھی توآپ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ ربع دینار کے برابر (فتح الباری)﴾ 934۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ڈھال کی چوری پر ہاتھ کاٹا تھا جس کی قیمت تین درہم تھی۔﴿وضاحت:تین درہم بھی ربع دینار کے برابر ہوتے ہیں ﴾ کتاب المحاربین من اہل کفروالردۃ..... کافروں اور مرتدوں کابیان 935۔ حضرت ابو بردہ انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے تھے کہ اﷲتعالیٰ کی حدود کے علاوہ کسی جرم میں دس کوڑوں سے زیادہ سزا نہ دی جائے۔ ﴿وضاحت:حد مقررہ سزا کو کہتے ہیں۔جیسے زنا اور چوری وغیرہ کی سزائیں ہیں اور تعزیر (ڈانٹ) وہ سزا ہے جو مقرر نہ ہو۔یہ دس کوڑوں سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے جیسے جادو اور رمضان میں بلاو جہ روزہ ترک کرنے کی سزا (فتح الباری)﴾ 936۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے:۔ اگر کسی نے اپنے غلام یا لو نڈی پر تہمت لگائی حالانکہ وہ اس سے پاک ہے تو قیامت کے دن اس آقا کو درّے لگائے جائیں گے اِ لاّ یہ کہ اس کا بیان حقیقت حال کے مطابق ہو۔ ﴿وضاحت:غلام پر نصف حدّ قذ ف (تہمت کی سزا) جاری کی جاتی ہے اور اگر مالک اپنے غلام پر جھوٹی تہمت لگاتا ہے تو قیامت کے دن مالک پر حد جاری کی جائے گی کیونکہ اس وقت اس کی ملکیت ختم ہو چکی ہوگی (فتح الباری)﴾