کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 283
کرنے میں پیچھے ہوں گے۔ہاں اﷲتعالیٰ کی راہ میں خرچ کرنے سے یہ کمی پوری ہو سکتی ہے۔﴾
921۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہاکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’مسلمانوں میں سے جس کے تین بچے فوت ہوگئے اس کو آگ نہ چھوئے گی مگر صرف قسم کو پورا کرنے کے لئے ایسا ہوگا۔‘‘ ﴿وضاحت:قسم کے پورا کرنے سے اس آیت کریمہ کی طرف اشارہ ہے (ترجمہ) :’’ تم میں سے ہر ایک کو دوزخ کے اوپر سے گزارا جائے گا‘‘(19:17)۔ اس کی تفسیر یوں بیان کی گئی ہے کہ پل صراط کو جہنم کے اوپر نصب کیا جائے گا اور ہر انسان اس کے اوپر سے گزرے گا ( فتح الباری)﴾
922۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہاکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اﷲتعالیٰ نے میری امت کے وسوسوں یا دل کے خیالات کو معاف کردیا ہے جب تک انسان اس پر عمل نہ کرے یا زبان سے نہ نکالے۔‘‘﴿وضاحت:بھول کر قسم توڑ دینے پر کفارہ نہیں ہے بلکہ ایک دوسری حدیث میں صراحت ہے کہ اﷲتعالیٰ نے بھول چوک کو معاف کردیا ہے (فتح الباری)﴾
923۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جس نے یہ قسم اٹھائی کہ میں اﷲتعالیٰ کی اطاعت کروں گاتو اسے پورا کرے اور جس نے یہ قسم اٹھائی کہ میں اﷲتعالیٰ کی نافرمانی کروں گا تووہ نافرمانی نہ کرے۔‘‘ ﴿وضاحت:نفلی نمازمثلاً نماز شکرانہ وغیرہ، روزہ، نفلی حج یا صدقہ و خیرات کرنے کی نذر مانے تو اس کا پورا کرنا ضروری ہے۔اگر گناہ کے کام کی نذر مانے کہ فلاں قبر پر چراغ روشن کروں یا اس کا طواف کروں گا تو اسے ہر گز پورا نہ کرے۔﴾
924۔ حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ میری والدہ کے ذمہ ایک نذر تھی وہ اسے پورا کرنے سے پہلے فوت ہوگئیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم ان کی طرف سے اس نذر کو پورا کرو ‘‘﴿وضاحت:میت کے ذمہ حقوق واجبہ کی ادائیگی ضروری ہے اس کے ورثاء اسے ادا کریں (مرنے والے نے) اگر کسی نے نفلی نماز یا روزہ کی نذر مانی ہو تو اسے ضرور ادا کرنا چاہئے ﴾
925۔ حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرمارہے تھے اتنے میں ایک آدمی کو دیکھا جو(دھوپ میں )کھڑا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے متعلق دریافت کیا تو صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض