کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 274
سب سے پہلے خون ناحق کا فیصلہ کیا جائے گا ( فتح الباری)﴾ 904۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب اہل جنت، جنت میں اور اہل جہنم، جہنم میں پہنچ جائیں گے تو موت کو( مینڈھے کی شکل میں )جنت اور دوزخ کے درمیان لاکر ذبح کر دیا جائے گا۔پھر ایک پکارنے والا پکارے گا اے اہل جنت! تم کو موت نہیں آئے گی اور اے اہل جہنم! تم کو بھی موت نہیں آئے گی یہ اعلان سننے کے بعد اہل جنت کو خوشی پر خوشی ہوگی اور اہل جہنم کے رنج و غم میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔‘‘ 905۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اﷲتعالیٰ اہل جنت سے فرمائیں گے: ’’ اے اہل جنت!‘‘وہ عرض کریں گے’’پروردگار حاضر ہیں ارشاد ہو۔‘‘ اﷲتعالیٰ فرمائیں گے’’اب تم راضی ہو؟‘‘وہ عرض کریں گے’’اب بھی خوش نہ ہونگے جبکہ آپ نے ہمیں ایسی ایسی نعمتیں عطا فرمائی ہیں جو اپنی ساری مخلوق میں سے کسی کو نہیں دیں۔‘‘ پھر اﷲتعالیٰ ارشاد فرمائیں گے:’’ ہم اس سے بڑھ کر ایک چیز تمہیں عنایت کرتے ہیں۔‘‘وہ عرض کریں گے ’’یا اﷲتعالیٰ ! وہ کیا چیزہے جو اس سے بہتر ہے؟‘‘ تب اﷲتعالیٰ فرمائیں گے۔’’ہم نے اپنی رضا تمہیں عطا کردی اب ہم تم سے(کبھی بھی)ناراض نہیں ہوں گے۔‘‘﴿وضاحت: اﷲتعالیٰ اہل جنت سے ایک اور انداز سے بھی ہم کلام ہوں گے پھر انہیں اپنی زیارت سے مشرف کریں گے۔ دیدار باری تعالیٰ ایسی نعمت ہوگی کہ اس سے بڑھ کر اہل جنت کو اور کوئی نعمت محبوب نہ ہوگی ﴾ 906۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’قیامت کے دن کافر کے دونوں کندھوں کا درمیانی فاصلہ تیز رفتار سوار کی تین دن کی مسافت کے برابر ہوگا ‘‘﴿وضاحت:میدا نِ محشر میں فخر و غرور میں مبتلا کفار کو ذلیل و خوار کرنے کے لئے چیونٹیوں کی شکل میں لایا جائے گا۔ پھر جہنم میں ان کی جسامت کو بڑھا دیا جائے گاتاکہ عذاب کی شدت میں اضافہ ہو(فتح الباری)﴾ 907۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’کچھ لوگ جہنم میں جل کر کالے پیلے ہونے کے بعد وہاں سے نکلیں گے۔ جب جنت میں داخل ہوں گے تو اہل جنت ان کا