کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 270
﴿وضاحت:ایک حدیث میں ہے کہ جو شخص دنیاوی لحاظ سے اپنے سے کم تر کو دیکھ کر اﷲتعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہے اور دینی لحاظ سے اپنے سے بہتر کو دیکھ کر اس کی پیروی کرتا ہے تو اﷲتعالیٰ کے ہاں صابر و شاکر لکھا جاتاہے ( فتح الباری)﴾
893۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پروردگار سے نقل کرتے ہوئے فرمایا کہ’’ اﷲتعالیٰ نے نیکیاں اور برائیاں سب لکھ دیں ہیں پھر اس کی تفصیل یوں بیان کی کہ جس نے صرف نیکی کا ارادہ کیا اسے عملی جامہ نہ پہنا سکا تب بھی اﷲتعالیٰ اس کے لئے پوری نیکی لکھ دیتے ہیں اور جس نے نیکی کا ارادہ کیا اور اسے بجا بھی لایا تو اس کے نامۂ اعمال میں دس سے لیکر سات سو تک بلکہ اس سے بھی کہیں زیادہ نیکیاں لکھ دیں گے لیکن جس نے برائی کا ارادہ کیا، پھر وہ برائی نہ کی تواس کے لئے بھی اﷲتعالیٰ ایک پوری نیکی لکھ دیتے ہیں لیکن جس نے ارادہ کرکے برائی کر ڈالی تو اس کیلئے اﷲتعالیٰ ایک ہی برائی لکھ دیتے ہیں۔(عن عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما)مزید معلومات کے لئے پڑھئے تفسیر (2:261)
894۔ حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: ’’انسانوں کا حال تو اونٹوں کی طرح ہے کہ سو اونٹوں میں ایک اونٹ بھی تیز سواری کے قابل نہیں ملتا۔‘‘ ﴿وضاحت:ایسے لوگ بہت کم ہیں جو ایماندار اور معاملہ فہم ہوں جو اپنے د وستوں کے متعلق نرم مزاجی کا مظاہرہ کرنے والے ہوں ( فتح الباری)﴾
895۔ حضرت جندب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے سنانے کیلئے نیک کام کیا اﷲتعالیٰ(قیامت کے دن)اس کی بدنیتی سب کو سنا دیں گے جس نے دکھلاوے کیلئے کام کیا اﷲتعالیٰ اس کا دکھلاوا ظاہر کر دیں گے۔‘‘ ﴿وضاحت:نیک اعمال کو پوشیدہ رکھنا چاہئے لیکن جن کی لوگ اقتدا (پیروی)کرتے ہیں اگر وہ اپنے عمل ظاہر کردیں تو حرج نہیں کیونکہ اس سے لوگوں کی اصلاح مقصود ہوتی ہے ( فتح الباری) ﴾
896۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اﷲتعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے ’’جس نے ہمارے دوست سے دشمنی کی ہم اسے خبردار کر دیتے ہیں کہ ہم اس سے لڑیں گے اور