کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 267
لوگ رہ جائیں گے جن کی اﷲتعالیٰ کو ذرہ بھر پرواہ نہ ہوگی۔‘‘ ﴿وضاحت:نیک لوگوں کا دنیا سے رخصت ہونا قیامت کی ایک علامت ہے﴾ 881۔حضرت عبداﷲبن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اگر ابن آدم کو دو وادیاں مال سے بھری مل جائیں تو یہ تیسری وادی کی تلاش میں سرگرداں ہو گا اور ابن آدم کا پیٹ تو مٹی ہی بھرے گی لیکن جو اﷲتعالیٰ کی طرف جھکتا ہے اﷲتعا لیٰ بھی اس پر مہربان ہو جاتا ہے۔‘‘ ﴿وضاحت:ایک حدیث میں ہے کہ ہر امت کو ایک فتنہ درپیش ہو تا تھا اور میری امت کے لئے خطرناک فتنہ مال و دولت کی فراوانی (زیادتی)ہے ( فتح الباری)﴾ 882۔حضرت عبداﷲبن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم میں سے کون ایسا ہے جس کو اپنے وارث کا مال خود اپنے مال سے زیادہ پیارا ہو ؟ ‘‘سب نے عرض کیا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ہم سب کو اپنا ہی مال محبوب ہے۔فرمایا :۔ ’’اپنا مال تو وہ ہے جو اﷲ کے راستے میں خرچ کرکے آگے بھیج دیا۔ جو چھوڑ کر مرے وہ تو وارثوں کا مال ہے۔‘‘ 883حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم یوں دعا کیا کرتے تھے:۔ اَ للّٰھُمَّ ا رْ زُ قْ اٰ لَ مُحَمَّدٍ قُوْتًا ’’ اے اﷲ! آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حسب ضرورت رزق عطا فرما ‘‘ ﴿وضاحت:آپ صلی اللہ علیہ وسلم اگر پیٹ بھر کر کھجور تنا ول فرماتے تو جو کی روٹی میسر نہ آتی تھی، اس طرز زندگی سے امیری کی آفات اور فتنہ فقر و فاقہ دونوں سے نجات مل گئی تھی ( فتح الباری)﴾ 884۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم میں سے کسی کو اس کے عمل نجات نہ دیں گے ‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعمال بھی نہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مجھے بھی میرے اعمال نجات نہیں دیں گے مگر یہ کہ اﷲتعالیٰ مجھے اپنی رحمت میں ڈھانپ لے۔ تمہیں چاہئے کہ درستگی کے ساتھ عمل کرتے رہو میانہ روی پر مداومت (ہمیشگی)