کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 265
کتا ب ا لر قا ق ....نرم دلی کا بیان 872۔حضرت عبداﷲبن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ صحت اور فراغت دو ایسی نعمتیں ہیں جن کی لوگ قدر نہیں کرتے۔ ﴿ وضاحت:جو لوگ تندرستی اور فراغت کو صرف دنیاوی فائدہ کے حصول میں صرف کرتے ہیں وہ نقصان اٹھاتے ہیں۔ بلکہ صحت اور فراغت میں آخرت کے لئے زیادہ سے زیادہ کام کرنے چاہئیں۔﴾ 873۔حضرت عبداﷲبن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے دونوں کندھوں کو پکڑ کر فرمایا: ’’ دنیا میں اس طرح رہو جس طرح کوئی مسافر رہتا ہے۔ حضرت عبداﷲبن عمر رضی اللہ عنہما فرمایا کرتے تھے جب شام ہو تو صبح کا انتظار نہ کرو اور جب صبح ہو تو شام کے منتظر نہ رہو بلکہ تندرستی میں بیماری کا سامان کرلو اور زندگی میں اپنی موت کا سامان کرلو۔‘‘ ﴿وضاحت:جس طرح کوئی مسافر پردیس کو اپنا اصلی وطن نہیں سمجھتا اسی طرح مومن کو چاہئے کہ وہ دنیا کو اپنا اصلی وطن نہ سمجھے۔ایک حدیث میں ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دنیا میں خود کو اہل قبورمیں سے شمار کرو ( فتح الباری ( ﴾ 874۔حضرت عبداﷲبن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مربع خط کھینچا اور اس خط کے دونوں طرف مزید چھوٹے چھوٹے خطوط بنائے اور فرمایا: ’’یہ درمیانی خط انسان ہے اور یہ مربع خط اس کی اجل (موت)ہے جو اسے گھیرے ہوئے ہے اور یہ باہر نکلا ہوا خط اس کی آرزو و امید ہے اور یہ چھوٹے چھوٹے خطوط آفات و حوادث ہیں اگر اِس سے انسان بچا تو اُس میں پھنس گیا اگر اُس سے بچا تو اِس میں مبتلا ہو گیا۔‘‘ ﴿ وضاحت:انسان ایسی ایسی خواہشات رکھتا ہے جو عمر بھر پوری نہیں ہو سکتیں۔ اس لئے ایسی خواہشات آخرت سے انسان کو غافل کر دیتی ہیں ان سے اجتناب کرنا چاہئے ﴾ 875۔حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے زمین پر چند خطوط کھینچے پھر فرمایا یہ آدمی کی آرزو ہے اور یہ اس کی عمر ہے انسان لمبی آرزو کے چکر میں رہتا ہے اتنے میں قریب والا خط اسے