کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 263
﴿وضاحت:رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر اوقات قرض اور گناہ سے پناہ مانگا کرتے تھے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا ’’یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کیوں کرتے ہیں ؟ ‘‘ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ آدمی جب مقروض ہو جاتا ہے تو بات بات پر جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ خلافی کرتا ہے ( فتح الباری)﴾ 867۔حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اکثر یوں دعا کیا کرتے تھے : رَبَّنَآ ٰاتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ ’’اے اﷲ!ہمیں دنیا میں نیکیوں کی توفیق اور آخرت میں نیکیوں کی جزا عطا فرمائیں اور ہمیں جہنم کے عذاب سے بچا دیں ‘‘ ﴿وضاحت: حضرت انس رضی اللہ عنہ یہ دعا بکثرت پڑھا کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسے بیشتر اوقات پڑھتے تھے یہ دعا دنیا اور آخرت کی تمام بھلائیوں پر مشتمل ہے ( فتح الباری(﴾ 868۔حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یوں دعا کیا کرتے تھے: اَ للّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ خَطِیْئَتِیْ وَ جَھْلِیْ وَاِ سْرَا فِیْ فِیْٓ اَ مْرِیْ وَ مَآ اَ نْتَ اَعْلَمُ بِہٖ مِنِّیْٓ اَ للّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ ھَزْ لِیْ وَجِدِّیْ وَخَطَئِی وَ عَمَدِ یْ وَ کُلَّ ذٰ لِکَ عِنْدِ یْ ’’ اے اﷲ! میری خطا اور جہالت معاف کردیں اور جو زیادتی میں نے تمام کاموں میں کی اسے معاف کردیں جسے آپ مجھ سے زیادہ جانتے ہیں اسے بھی معاف کردیں، اے اﷲ! میری بھول چوک، دانستہ اور نا دانستہ طور پر کئے ہوئے برے کام، میری نادانی اور میری کسی معاملے میں زیادتی کو معاف کردیں اور(مجھے اقرار ہے کہ) یہ سب میرے اندر موجود ہیں۔‘‘ ﴿وضاحت:ایک د و سری حدیث میں اس دعا کے آخر میں یہ کلمات بھی منقول ہیں : اَ للّٰھُمَّ ا غْفِرْ لِیْ مَا قَدَّ مْتُ وَ مَآ اَ خَّرْتُ وَ مَآ اَ سْرَ رْتُ وَ مَآ اَ عْلَنْتُ اَ نْتَ ا لْمُقَدِّ مُ وَ اَ نْتَ ا لْمُؤَ خِّرُ وَ اَ نْتَ عَلٰی کُلِّ شَیئٍ قَدِ یْرٌ ’’اے اﷲ!آپ مجھے معاف کردیں جو کچھ میں نے پہلے کیا اور جو کچھ میں نے بعد میں کیا،جو کچھ