کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 257
848۔حضرت جابر بن عبداﷲ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تاکہ اپنے والد کے قرض کے متعلق کچھ گزارش کروں میں نے دروازے پر دستک دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کون ہے؟ میں نے کہا’’ میں ہوں ‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’میں تو میں بھی ہوں ‘‘(نام کیوں نہیں بتاتے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف ’’میں ہوں ‘‘کہنے کو برا خیال کیا۔
849۔حضرت عبداﷲبن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ کوئی شخص دوسرے کو اس کی جگہ سے اٹھا کر وہاں نہ بیٹھے بلکہ کشادگی پیدا کرو اور دوسروں کو جگہ دو۔‘‘
850۔حضرت عبداﷲبن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو کعبہ کے صحن میں ایسے بیٹھے ہوئے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دونوں ہاتھوں کا پنڈلیوں کے گرد حلقہ بنائے ہوئے تھے۔
﴿وضاحت: بعض احادیث میں وضاحت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں پاؤں ملائے، گھٹنوں کو کھڑا کیا پھر دونوں ہاتھوں سے پنڈلیوں کا حلقہ بنایا(فتح الباری)﴾
نوٹ :۔ ایک دو سری حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوران خطبۂ جمعہ اس طرح بیٹھنے سے منع فرمایا ہے یعنی عام حالت میں اس طرح بیٹھ سکتے ہیں لیکن دورانِ خطبہ جمعہ اس طرح بیٹھنے کی ممانعت آئی ہے۔ اس طرح بیٹھنے میں ا و نگھ اور سستی ہونے کا امکان ہے﴾
851۔حضرت عبداﷲ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب کہیں تم صرف تین آدمی ہوں تو تیسرے کو جدا کرکے دو مل کر سرگوشی نہ کریں کیو نکہ ایسا کرنا تیسرے کیلئے پریشانی کا باعث ہے عبداﷲ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ :’’ ہاں جب اور لوگ شامل ہو جائیں تو سرگوشی کرنے میں حرج نہیں ہے۔‘‘
852۔حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ :۔’’ایک مرتبہ مدینہ میں رات کے وقت کسی کے گھر میں آگ لگ گئی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کاحال بتایا گیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ یہ آگ تو تمہاری دشمن ہے جب تم سونے لگو تو اسے بجھا دیا کرو۔‘‘
853۔حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں خود اپنے ہاتھوں سے ایک گھر بنایا تھا جو بارش سے بچاتا اور دھوپ میں سایہ کرتا تھا اس کے بنانے میں اﷲتعالیٰ کی مخلوق