کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 256
کتا ب ا لا ستیذ ا ن ....اجازت لینے کا بیان
843۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ چھوٹا بڑے کو چلنے والا بیٹھے ہوئے کو اور تھوڑے آدمی زیادہ کو سلام کریں۔‘‘ ﴿وضاحت:جماعت کو ایک آدمی کی طرف سے سلام کرنا کافی ہے اور اگر جماعت کی طرف سے ایک آدمی جواب دے دے تو کوئی حرج نہیں اور اگر تمام اہل جماعت جواب دیں تو بھی ٹھیک ہے ( فتح الباری)﴾
844۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہاکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’سوار پیدل کو چلنے والا بیٹھے ہوئے کو اور تھوڑے آدمی زیادہ کو سلام کریں۔‘‘
845۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک شخص نے دریافت کیا اسلام میں کون سا کام بہترہے ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ محتاجوں کوکھانا کھلانا اور واقف و نا واقف سب کو سلام کرنا۔
(عن عبداﷲبن عمر رضی اللہ عنہما )........﴿وضاحت:ایک حدیث میں ہے کہ قیامت کی علامات میں ہے کہ انسان صرف اپنے شناسا کو سلام کرے گا اس لئے چاہئے کہ واقف و ناواقف سب کو ہی سلام کرے ( فتح الباری( ﴾
846۔حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں ایک کنگھے سے سر مبارک کھجا رہے تھے کہ ایک شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حجرہ میں کسی سوراخ سے جھانکا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگرمجھے معلوم ہو تا کہ تم جھانک رہے ہو تو میں تمہاری آنکھ میں یہ کنگھا چبھو دیتا۔‘‘
﴿وضاحت: اندرداخل ہونے سے پہلے اجازت مانگنا ضروری ہے ﴾
847۔حضرت انس رضی اللہ عنہ لڑکوں کے پاس سے گزرے تو انہیں سلام کیا اور فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی ایسا ہی کیا کرتے تھے۔
﴿وضاحت:رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم جب انصار کی زیارت کے لئے جاتے تو ان کے بچوں کو سلام کرتے ان کے سر پر ہاتھ پھیرتے اور ان کے لئے خیر و برکت کی دعا فرماتے ( فتح الباری )﴾