کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 253
مرتبہ حاصل کر لیتا ہے۔ جھوٹ انسان کو برے کا موں کی طرف لے جاتا ہے اور برے کام آدمی کو جہنم کی طرف لے جاتے ہیں اور آدمی جھوٹ بولتا رہتا ہے بالآخر اﷲتعالیٰ کے ہا ں اسے جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔‘‘ ﴿ وضاحت:ایک حدیث میں ہے کہ آدمی جب جھوٹ بولتا ہے اور ہر وقت جھوٹ کیلئے کوشش کرتاہے تو اس کے دل پر سیاہ نکتہ لگنے سے دل بالکل سیاہ ہو جاتا ہے پھراسے مستقل طور پر جھوٹ بولنے والوں میں لکھ دیا جاتاہے (فتح الباری)﴾
829۔حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تکلیف دہ بات سن کر اﷲتعالیٰ سے زیادہ صبر کرنے والا کوئی نہیں (معاذاﷲ) مشرک کہتے ہیں کہ اس کی اولاد ہے مگر وہ ان سے درگزر فرماکر انہیں روزی دیئے جاتا ہے۔‘‘﴿وضاحت:ایک حدیث میں ہے کہ اﷲتعالیٰ بندوں کے شرک کے باوجود انہیں رزق دیتا ہے اور فوراً سزا نہیں دیتا (فتح الباری)﴾
830۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’پہلوان وہ نہیں جو کُشتی میں دوسرے کو گرا دے۔ ہاں پہلوان وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے آپ کوقابو میں رکھے۔‘‘ ﴿وضاحت: ایک حدیث میں ہے شدید غصہ کے و قت اَ عُوْ ذُ بِا للّٰہِ مِنَ الشَّیْطَا نِ الرَّجِیْمِ پڑھ لیاجائے تو غصہ ختم ہو جاتا ہے ﴾
831۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ مجھے کچھ وصیت فرمائیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ غصہ نہ کرو‘‘ اس نے کئی مرتبہ یہی دریافت کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا کہ’’ غصہ نہ کرو۔‘‘ ﴿وضاحت:ایک حدیث میں ہے کہ سائل نے عرض کیا مجھے کوئی مختصر سی نصیحت فرمائیں میں اس پر عمل کرکے جنت حاصل کرسکوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ غصہ نہ کیا کرو اس سے تجھے جنت مل جائے گی (فتح الباری)﴾
832۔حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’ شرم و حیا سے ہمیشہ خیر ہی ملتی ہے۔‘‘۔۔۔ ﴿وضاحت:حیا کی دو قسمیں ہیں ایک شرعی یعنی اﷲتعالیٰ کی حدود کو پامال کرنے سے شرم کرے اس حیا کو ایمان کا حصہ قرار دیا ہے دوسری قسم حیا طبعی ہے جو شرعی حیا کے لئے