کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 250
817۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب اﷲتعالیٰ کسی بندہ سے محبت کرتے ہیں تو جبرائیل علیہ السلام کو آواز دیتے ہیں کہ میں فلاں سے محبت کرتا ہوں لہٰذا تم بھی اس سے محبت کر و۔جبرائیل علیہ السلام بھی اس سے محبت کرنے لگتے ہیں، پھروہ (جبرائیل علیہ السلام)تما م آسمان والوں میں آواز دیتے ہیں کہ اﷲتعالیٰ فلاں بندہ سے محبت کرتے ہیں۔تم بھی اس سے محبت کرو۔پھر تمام آسمان والے اس سے محبت کرنے لگتے ہیں۔اس کے بعد وہ زمین میں بھی(بندگانِ الٰہی کا)مقبول اور محبوب بن جاتا ہے۔‘‘ 818۔حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’ جو کوئی کسی مسلمان کو فاسق یا کا فر کہے اور وہ درحقیقت فاسق یا کافر نہ ہو تو وہ خود کہنے والا فاسق یا کافر ہو جائے گا۔‘‘ ﴿وضاحت : ایک حدیث میں ہے جب انسان کسی کو لعنت کرتا ہے تو وہ سیدھی آسمان کی طرف جاتی ہے پھر زمین کی طرف لوٹ آتی ہے اگر اسے کہیں پناہ نہیں ملتی ہے تو جس پر لعنت کی گئی ہو اس کی طرف رجوع کرتی ہے اگر وہ اس کے لائق ہے تو ٹھیک وگرنہ لعنت کرنے والے پرلوٹ آتی ہے ﴾ 819۔حضرت ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے اسلام کے علاوہ کسی اورمذہب کی جھوٹی قسم اٹھائی (کہ اگر میں نے فلاں کام کیا تو میں یہودی یا نصرانی ہو جاؤں)تو وہ ویسا ہی ہو جاتاہے جیسا کہ اس نے کہا ’’اور ابن آدم علیہ السلام پر اس نذر (قسم) کا پورا کرنا فرض نہیں جو اسکے لئے جائز نہیں ہے یا اس کے اختیار میں نہ ہو اور جس نے دنیا میں کسی چیز سے خودکشی کی تو اسے قیامت کے دن تک اسی چیز سے سزا دی جاتی رہے گی اور جس نے مومن پر لعنت کی وہ اس کے قتل کے مترادف ہے اور جس نے کسی مومن پر کفرکی تہمت لگائی وہ بھی اس کے قتل کے برابر ہے۔‘‘ ﴿وضاحت:کلمہ گو کو کافرقراردینابہت بڑاجرم ہے خواہ اس کا تعلق کسی فرقۂ اسلام سے ہو﴾ 820۔حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا وہ فرما رہے تھے کہ چغل خور جنت میں داخل نہیں ہو گا ﴿وضاحت:چغلی یہ ہے کہ کسی دو سرے کی بات کو فساد کی نیت سے