کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 25
پڑھے۔ ‘‘﴿وضاحت: نجاست دور کرنے کیلئے پانی کو ہی استعمال کیا جاتا ہے دوسری مائع چیزیں یعنی سرکہ وغیرہ سے د ھونا درست نہیں ﴾
48۔ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھ میں مسواک لئے ہوئے مسواک کر رہے تھے اور اُع اُع کی آواز نکال رہے تھے اور مسواک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ میں تھی گویا قے کر رہے ہوں۔(عن ابی موسیٰ رضی اللہ عنہ )
﴿ وضاحت:اس طرح مسواک کرنے سے مبالغہ مراد ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم زبان پر بھی مسواک رگڑتے تھے کافی اندر حلق تک جس سے اُع اُع کی آواز نکلتی ہے یہ عمل صحت کا راز بھی ہے۔ زبان اور تالو پر کھانوں کی تہہ جم جاتی ہے اگر صفائی نہ کی جائے تو بیماریاں ہی بیماریاں۔ اسلئے ہر وضو میں زبان اور تالو بھی صاف کریں۔ یہ مسنون عمل نظر کی تیزی مسوڑھوں کی مضبوطی اور منہ کی تمام بیماریوں سے حفاظت اور قوت حافظہ کیلئے بہت مفید ہے جس کا طب جدید نے بھی اعتراف کیا ہے﴾
49۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو (نیند سے) اٹھتے تو اپنے منہ کو مسواک سے صاف کرتے۔
(عن حذیفہ رضی اللہ عنہ)
﴿وضاحت: ایک حدیث میں آتا ہے کہ جو نماز مسواک کر کے پڑھی جائے وہ بغیر مسواک والی نماز سے 27 درجہ افضل ہے (زیادہ ثواب ملتا ہے) مسواک کرنے سے آنکھیں بھی روشن ہوتی ہیں۔ اور دانتوں و منہ کی تمام بیماریوں سے حفاظت بھی ہے عورتوں کو بھی مسواک کرنا چاہیے﴾
50۔ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا:’’ جب تم اپنے بستر پر جاؤ تو پہلے نماز جیسا وضو کرو اور پھر اپنے دائیں پہلو پر لیٹ کر یہ دعا پڑھو:
اَ للّٰھُمَّ اَ سْلَمْتُ وَ جْھِیْ اِ لَیْکَ وَ فَوَّ ضْتُ اَ مْرِیْٓ اِ لَیْکَ وَاَ لْجَاْتُ ظَھْرِیْٓ اِلَیکَ رَغْبَۃً وَّ رَ ھْبَۃً اِلَیکَ، لَامَلْجَاْ وَ لاَمَنْجٰی مِنْکَ اِلَّا اِلَیْکَ اَ للّٰھُمَّ اٰمَنْتُ بِکِتَابِکَ ا لَّذِ یْٓ اَ نْزَ لْتَ وَ بِنَبِیکَ الَّذِ یْٓ اَ رْ سَلْتَ