کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 249
812۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ارشاد فرمایا: ’’اﷲتعالیٰ ہرکام میں نرمی کو پسندکرتا ہے ‘‘
813۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ’’ ایک مومن دو سرے مومن کیلئے عمارت کی طرح ہے جس کا ایک حصہ دو سرے حصے کو تھامے رکھتا ہے ‘‘ پھر اپنی انگلیوں کو ایک دو سری میں ڈالا (کہ اس طرح ایک دو سرے سے مل کر قوت دیتے ہیں)اور ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرماتھے، اتنے میں ایک ضرورتمند شخص آیا اور سوال کرنے لگا اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف متو جہ ہوئے اور فرمایا:’’ حاجت مندوں کی سفارش کیا کرو تمہیں سفارش کرنے کا ثواب ملے گا۔ اﷲتعالیٰ تو اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے وہی فیصلہ کرائے گا جو وہ چاہے گا ‘‘ (عن ابی موسیٰ رضی اللہ عنہ )
﴿وضاحت:ایک حدیث میں ہے کہ اﷲتعالیٰ اس وقت تک اپنے بندہ کی مدد فرماتے ہیں
جب تک وہ دوسرے بھائی کی مدد کے لئے کوششیں کرتا ہے (فتح الباری)﴾
814۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم گالی دینے والے، سخت گو، بدزبان ا ور لعنت بھیجنے والے نہ تھے اگر کبھی کسی پرناراض ہوتے تو اتنا فرماتے’’ اس کو کیا ہو گیا ہے اس کی پیشانی خاک آلود ہو ‘ ‘ (عن انس رضی اللہ عنہ )
815۔حضرت جا بر بن عبداﷲ رضی اللہ عنہ نے کہاکہ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کبھی کوئی چیز مانگی گئی ہو تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’نہیں ‘‘ میں جواب دیا ہو۔
﴿وضاحت: رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ عالم تھا کہ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کوئی چیز ہو تی تو سائل کو اسی وقت دے دیتے تھے اگر نہ ہوتی تو وعدہ فرماتے یا خاموش رہتے دو ٹوک جواب دے کر سائل کی حوصلہ شکنی نہ فرماتے (فتح الباری)﴾
816۔حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دس برس تک خدمت کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دوران مجھے کبھی اف تک بھی نہ کہا اور نہ یہ فرمایا تو نے یہ کام کیوں کیا یا یہ کام کیوں نہیں کیا؟