کتاب: ایک ہزار منتخب احادیث ماخوذ از بخاری شریف - صفحہ 248
(عن جر یر رضی اللہ عنہ )....﴿وضاحت:اس میں اﷲتعالیٰ کی تمام مخلوق (انسان، جانور،درخت وغیرہ) پر رحم کرنے کی تلقین کی گئی ہے (فتح الباری)﴾ 807۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’حضرت جبرئیل علیہ السلام نے مجھے پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک کی اس قدر تاکید کی کہ مجھے خیال گزرا شاید اسے میرا وارث ٹھہرا دیں گے۔‘‘﴿وضاحت:پڑوسی کا خیال رکھنے کی بہت تاکید کی گئی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک یہودی پڑوسی تھا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوئی جانور ذبح کرتے تو اس کے گھر بھی ہدیہ بھیجتے (فتح الباری)﴾ 808۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’اﷲکی قسم!مومن نہیں ہو سکتا۔اﷲکی قسم! مومن نہیں ہوسکتا۔ اﷲکی قسم!مومن نہیں ہو سکتا۔‘‘دریافت کیا گیا۔ یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کون شخص ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’جس کے پڑوسی کو (بجائے آرام کے) اس کی ایذا رسانی کا اندیشہ ہو (عن ابی شریح رضی اللہ عنہ ) 809۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اے مسلمان عور تو ! تم میں سے کوئی عورت اپنی پڑوسن کے لئے کسی بھی چیز کو (ہدیہ میں)دینے کیلئے حقیر نہ سمجھے خوا ہ بکری کا پایہ ہی کیوں نہ ہو‘‘ 810۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’جو اﷲپرایمان اور قیامت پر یقین رکھتا ہے اسے اپنے پڑوسی کو تکلیف نہیں دینی چاہئے جو شخص اﷲ اور قیامت پر ایمان رکھتا ہو اسے اپنے مہمان کی خاطر تواضع کرنی چاہئے اور جس کو ا ﷲ اور یوم آخرت پر ایمان ہے اسے چاہئے کہ اچھی بات کہے یا خاموش رہے ‘‘ ﴿وضاحت:ایک حدیث میں ہے کہ بوقت ضرورت اسے قرض دیا جائے اور اس کی مدد کی جائے تیمارداری کی جائے،خوشی کے موقع پر مبارک باد دی جائے،غمی کے وقت اسے تسلی دی جائے اور اس کی جملہ ضروریات کا خیال رکھا جائے (فتح الباری)﴾ 811۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’کسی کو کوئی اچھی بات بتانے کا ثواب صدقہ دینے کے بر ا بر ہے ‘‘(عن جا بر رضی اللہ عنہ)